• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 40569

    عنوان: شب برات کی حقیقت

    سوال: میرا یہ سوال بہت ضروری ہے .....کیا شب براَت بدعت ہے؟ اسکا روزہ ور رات کا قیام نہیں کرنا چاہیے ؟کیا حدیث غریب پر عمل نہیں کرنا چاہیے؟مہربانی کرکے مجھے اس بارے میں سمجھائیں۔

    جواب نمبر: 40569

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1258-1258/M=9/1433 کوئی رات بدعت نہیں ہوتی، شب برأت، ایک فضیلت کی رات ہے، اس متبرک رات میں اللہ تعالیٰ کی خصوصی توجہ بندوں کی طرف مبذول ہوتی ہے، رحمتوں کا نزول ہوتا ہے، مغفرت طلب کرنے والوں کی مغفرت ہوتی ہے، اس رات میں قیام کرنا چاہیے اور دن میں (پندرہویں شعبان کو) روزہ رکھنا چاہیے، فضیلت کے باب میں ضعیف روایت بھی قابل عمل ہے، البتہ اس رات میں بہت سی بدعات وخرافات رائج ہوگئی ہیں، ان سے بچنا لازم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند