• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 37899

    عنوان: کیا کسی شہر کو شریف کہہ سکتے ہیں؟ جیسے بغداد شریف یا اجمیر شریف وغیرہ ؟ اور کیوں؟

    سوال: کیا کسی شہر کو شریف کہہ سکتے ہیں؟ جیسے بغداد شریف یا اجمیر شریف وغیرہ ؟ اور کیوں؟

    جواب نمبر: 37899

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1212-767/L=9/1433 جگہ میں شرافت ہونے کی صورت میں شریف کا استعمال اس جگہ کے لیے ہوسکتا ہے، اس کی تفصیل یہ ہے کہ ہرجگہ زمین ہونے کے اعتبار سے برابر ہے، کسی جگہ کو کسی جگہ پر فضیلت نہیں ہے، البتہ اس جگہ کی فضیلت خارجی وجہ سے ہوتی ہے، مثلاً کسی جگہ میں مسجد یا مدرسہ کی تعمیر کرلی جائے یا کسی جگہ کو نوافل اذکار وغیرہ کے لیے خاص کرلیا جائے تو اس جگہ کی فضیلت ان چیزوں کی وجہ سے ثابت ہوجائے گی، یہی حال اس جگہ کا بھی ہے، جس جگہ میں انبیائے کرام یا اولیائے عظام میں سے کوئی مدفون ہو، اسی وجہ سے علماء نے صراحت کی ہے کہ وہ جگہ جس میں آپ علیہ السلام مدفون ہیں، وہ عرض سے بھی افضل ہے، یہ اسی وجہ سے کہ سید الاولین والآخرین صلی اللہ علیہ وسلم اس جگہ مدفون ہیں۔ ومکة أفضل منہا علی الراجح إلا ما ضم أعضاء ہ علیہ الصلاة والسلام مطلقا حتی من الکعبة والعرش والکرسي (درمختار: ۴/۵۳۵۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند