• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 37513

    عنوان: شب براَت کیا ہے اور اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

    سوال: شب براَت کیا ہے اور اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

    جواب نمبر: 37513

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 397=320-3/1433 شعبان کی پندرہویں شب ”شب براء ة“ کہی جاتی ہے، یہ مبارک رات ہے، اس رات میں جو کچھ تقدیر میں لکھ رکھا ہے اس کی تجدید ہوتی ہے، بہت سی روایتوں میں ہے (اگرچہ وہ ضعیف ہیں) کہ اس رات میں اللہ تعالیٰ کثرت سے لوگوں کی مغفرت فرماتے ہیں، اسی لیے یہ لیلة البراء ة کہلاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس رات میں اپنی رحمت سے لوگوں کو گناہوں سے بری اور پاک وصاف فرمادیتے ہیں، اس رات میں دعا بہت قبول ہوتی ہے، مگر ایسے تین مسلمانوں کی دعا قبول نہیں ہوتی جو آپس میں بول چال بند رکھتے ہیں، یا جو لوگ شراب کے عادی ہیں، یا جو لوگ ٹخنوں کے نیچے پاجامہ وغیرہ پہنتے ہیں۔ ان کی دعا کو اللہ تعالیٰ قبول نہیں کرتا ہے۔ اس رات میں اللہ کی عبادت کرنا، تسبیحات پڑھنا، ذکر کرنا، دعائیں کرنا بہتر ہے۔ بس یہ فضیلت اس رات کی ہے آپ کی ہمت ہو گھر میں بیٹھ کر تنہائی میں اللہ کو یاد کرلیں دعائیں مانگ لیں، اس میں کوئی کام ہمارے لیے فرض یا واجب نہیں کیا گیا ہے۔ آج کل جو شب براء ة کو بڑی اہمیت دیتے ہیں، خوب چہل پہل کرتے ہیں، حلوہ پکاتے ہیں، پٹاخے اور آتشبازی چھوڑتے ہیں، جھنڈیاں لگاتے ہیں یہ سب شیعوں کی نقالی ہے، ان کے یہاں یہ ان کے امام غائب کی پیدائش کا دن ہے، اس لیے خوشی میں وہ پٹاخے چھوڑتے ہیں، حلوے بناتے ہیں، اس رات خوب چہل پہل کرتے ہیں، ہمیں ان خرافات میں ہرگز نہ پڑنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند