• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 33317

    عنوان: ہم نیاز کے مروجہ طریقہ پر یقین نہیں رکھتے ہیں، مگر ہماری فیملی کے احباب ہیں جو ہر جمعرات کو شرینی تقسیم کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم کچھ نہیں کرتے ہیں بلکہ صرف پکاتے ہیں اور تقسیم کرتے ہیں تو کیا ہم اسے کھاسکتے ہیں ، وہ میلاد وغیرہ پر بھی یقین رکھتے ہیں۔

    سوال: (۱) ہم نیاز کے مروجہ طریقہ پر یقین نہیں رکھتے ہیں، مگر ہماری فیملی کے احباب ہیں جو ہر جمعرات کو شرینی تقسیم کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم کچھ نہیں کرتے ہیں بلکہ صرف پکاتے ہیں اور تقسیم کرتے ہیں تو کیا ہم اسے کھاسکتے ہیں ، وہ میلاد وغیرہ پر بھی یقین رکھتے ہیں۔ (۲) کیا ہم ایسے لوگوں کے ساتھ دوستانہ مراسم رکھ سکتے ہیں؟ کیوں کہ وہ لوگ بہت ضدی ہیں۔ اگر ہم ان کو اسلام کی بینادی باتیں بتائیں تو وہ اسے نہیں مانتے ہیں۔ کسی مستند کتاب میں نے پڑھا کہ ہمیں بدعتی کے ساتھ تعلقات نہیں رکھنے چاہئے، اگر یہ بات سچ ہے تو پھر ہم ان کو صحیح جانکاری کیسے دیں؟ تاہم ! وہ مسلمان ہیں اور ہمیں مسلمانوں سے ہمیشہ اچھی امید کرنی چاہئے اور آخرت اور دنیا میں فلاح کی کوشش کرنی چاہئے۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 33317

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1208=1026-8/1432 جب وہ میلاد مروجہ پر یقین رکھتے ہیں اور کرتے رہتے ہیں، تو انھوں نے اپنے آپ کو جہالت سے نہیں نکالا، پھر قرآن وحدیث کے صاف ستھرے احکام کیا سمجھیں گے، ایسے جاہل ضدی لوگوں کی باتوں پر کوئی بھروسہ نہ کرنا چاہیے، ان کی جمعراتی شیرینی کے لینے اور کھانے سے احتراز کرنا چاہیے۔ (۲) جی ہاں بدعتی لوگوں سے قلبی تعلق نہ ہونا چاہیے، ظاہری اخلاق برتنے میں کوئی حرج نہیں۔ ان کی اصلاح کی نیت سے کبھی کبھی جاتے رہنا چاہیے۔ اور ان کو اسلام کی صاف سیدھی سڑک پر آنے کی دعوت دیتے رہنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند