عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 31980
جواب نمبر: 31980
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 890=564-6/1432 (۱) بدعت کہتے ہیں ایسا کام کرنے کو جس کی اصل کتاب وسنت اور قرون مشہود لہا بالخیر میں نہ ہو اوراس کو دین اور ثواب کا کام سمجھ کر کیا جائے: ”البدعة طریقة في الدین مخترعة تضاہي الشریعة یقصد بالسلوک علیہا ما یقصد بالطریقة الشرعیة“ (الاعتصام: ۱/۳۷) (۲) بدعت کی مذکورہ بالا تعریف سے یہ بات واضح ہوگئی کہ ہرنئی چیز بدعت نہیں، بلکہ بدعت ایسے نئے دینی کام کو کہیں گے جس کے جواز کی کوئی دلیل شرعی نہ ہو یعنی قرآن، حدیث اجماع اور قیاس شرعی میں سے کوئی اس کے جواز پر دلالت نہ کرے اور اس کو دین سمجھ کر کیا جائے۔ (۳) نماز جنازہ خود دعاء للمیت ہے اس لیے نماز جنازہ سے پہلے یا بعد میں دعا کرنا مکروہ وممنوع ہے: ”لا یقوم بالدعاء بعد صلاة الجنازة لأنہ دعا مرة“ (بزازیہ علی ہامش الہندیہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند