عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 16960
میں
نے یہ سوال کرنا ہے کہ ایک مسلمان کسی دوسرے انسان (استاد، والدین، سینئر وغیرہ)کے
پیر چھوئے عزت، احترام، سینئرٹی کے اعتبار سے، تو یہ عمل کیسا ہے؟ (جیسا کہ
ہندوستان میں عام ہے، عزت دینے کی علامت سمجھا جاتا ہے)۔ اگر یہ عمل کرنے والا
مسلمان ہو اور جس کے پیر چھوئے جائیں وہ غیر مسلم مثلاً ہندو ہو تو اب کیسا ہے؟
برائے کرم ضرور جواب دیجئے گا۔
میں
نے یہ سوال کرنا ہے کہ ایک مسلمان کسی دوسرے انسان (استاد، والدین، سینئر وغیرہ)کے
پیر چھوئے عزت، احترام، سینئرٹی کے اعتبار سے، تو یہ عمل کیسا ہے؟ (جیسا کہ
ہندوستان میں عام ہے، عزت دینے کی علامت سمجھا جاتا ہے)۔ اگر یہ عمل کرنے والا
مسلمان ہو اور جس کے پیر چھوئے جائیں وہ غیر مسلم مثلاً ہندو ہو تو اب کیسا ہے؟
برائے کرم ضرور جواب دیجئے گا۔
جواب نمبر: 16960
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب):1771=1608-11/1430
کسی کی عزت واحترام میں اس کے پاوٴں کو چھونا، یہ اسلامی طریقہ نہیں ہے، البتہ اس کے ہاتھ کو یا پیشانی کو بوسہ دے سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند