عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 163960
جواب نمبر: 163960
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1413-1230/L=11/1439
سلام ومصافحہ کی مشروعیت ایک مسلمان کی دوسرے مسلمان سے ملاقات کے وقت ہے،اور اگر کسی سے دیرینہ ملاقات ہو تو اس سے معانقہ کرنا بھی جائز اور ثابت ہے؛البتہ عیدین کی تخصیص سے بعد نمازِ عید مصافحہ ومعانقہ کرنامکروہ و بدعت روافض کا شعار ہے ،شریعت میں اس کی کچھ اصل نہیں،فقہاء نے عصر وفجر کی تخصیص سے مصافحہ کرنے کو بدعت فرمایا ہے۔وقال ابن الحاج من المالکیة أنہا من البدع وموضع المصافحة في الشرع إنما ہو عند لقاء المسلم لأخیہ لا في أدبار الصلوات فحیث وضعہا الشرع یضعہا فینہی عن ذلک ویزجر لما أتی بہ من خلاف السنة إلخ (رد المحتار علی الدر المختار: ۹/ ۵۴۸، کتاب الحظر والإباحة، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند