• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 161145

    عنوان: ۲۲/ رجب کے ختم کی منت ماننا

    سوال: زوجہ ڈاکٹر محمد دانش جموں انڈیا۔مجھے اولاد نہیں تھی پچھلے سال مجھے کہا 22رجب کو منت پوری ہوتی ہے ، میں نے اگلے سال میں رجب کا ختم دوں گی۔ اب مجھے بتایا گیا کہ یہ غیرشری رسم ہے کیا مجھے منت پوری نہ کرنے پر کوئی گناہ ہو گا اور مجھے کیا کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 161145

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:910-785/N=8/1439

    آپ کے علاقہ میں ۲۲/ رجب کو ختم رجب کے نام سے جو رسم رائج ہے، جس میں مختلف لوگوں کو جمع کیا جاتا ہے اور اجتماعی طور پر کلمہ طیبہ وغیرہ پڑھا جاتا ہے اور کھان پان وغیرہ ہوتا ہے ، یہ رسم بدعت وناجائز ہے اور ایسی چیزوں کی منت ماننا درست نہیں اور اگر کسی نے لاعلمی میں ایسی کوئی منت مان لی تو معلوم ہونے پر توبہ کرے، اسے ہرگز پورا نہ کرے، ایسی منت پوری کرنا جائز نہیں ہوتا(بہشتی زیور، حصہ سوم، منت کا بیان، مسئلہ: ۲۰)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند