• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 160995

    عنوان: اگربتی، بلیڈ وغیرہ بیچنا كیسا ہے؟

    سوال: ایک لڑکا کرانی دکان میں کام کرتا ہے ، اس کرانی دکان میں شیونگ بلیڈ ، ریزر ، اگربتی اور کالا قضاب (hair die)بھی بیچا جاتا ہے ۔ اب وہ لڑکا یہ پوچھنا چاہتا ہے کہ کیا یہ چیزیں گاہک کو بیچ سکتے ہیں ؟ کیونکہ اگربتی اکثر ہندو لوگ پوجا پاٹ کے لئے لے جاتے ہیں اور مسلمان فاتحہ ، گیارہویں بارہوی وغیرہ بدعت کے کاموں کے لئے بھی لے جاتے ہیں، ریزر ، بلیڈ سے اکثر مسلمان اپنی داڑھی بھی منڈواتے ہیں، اور hair die سے اپنے بال کالے کرتے ہیں،جو کے شریعت میں ناجائز ہے ۔ ایسی حالت میں اس لڑکے کی تنخواہ جایز ہوگی ؟ ملازمت کرنے والا لڑکا اپنے دکان مالک کے کہنے پر مجبوری کے تحت یہ چیزیں گاہک کو بیچتا ہے ۔ دکان مالک سے کہنے سے ڈرتا ہے کہ کہیں اس کو کام سے نہ نکال دے ۔

    جواب نمبر: 160995

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:897-732/B=8/1439

    اگربتی، بلیڈ وغیرہ دونوں کاموں میں استعمال ہوتے ہیں اور اچھے کام میں یا ضرورت کے کام میں استعمال ہوتے ہیں، اس لیے ان کا فروخت کرنا درست ہے، جو شخص ناجائز جگہ اسے استعمال کرے گا وہ گنہ گار ہوگا، لڑکے کا اپنی ملازمت کی تنخواہ لینا جائز رہے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند