عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 160599
جواب نمبر: 160599
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:914-870/sd=8/1439
اولیاء اللہ کے مزارات پر نفع ونقصان کے لیے جانا جائز نہیں ہے؛ البتہ کسی ولی اور بزرگ کے وسیلے سے دعا مانگی جاسکتی ہے اور اس کے لیے اُن کے مزار پر جانا ضروری نہیں ہے، مردوں کے لیے مزار پر سنت کے مطابق ایصالِ ثوا ب کرنے کے لیے جانا جائز ہے اور عورتوں کا زیارت قبور کے لیے دور دراز سفر کرکے مزارات یا درگاہوں پر جانا جائز نہیں، کیوں کہ وہاں مردوں وعورتوں کا اجتماع ہوتا ہے، نیز عورتیں وہاں جاکر افعالِ شرکیہ وغیرہ سے متأثر ہوکر بسا اوقات خود بھی افعالِ شرکیہ میں مبتلا ہوجاتی ہیں، اس لیے صورت مسئولہ میں آپ گھر ہی میں رہ کر بچے کی صحت یابی کے لیے دعا کریں، بچہ کی صحت کی دعا کرانے کے لیے اجمیر مزار پر جانا جائز نہیں ہے، ہاں اگر خواجہ معین الدین چشتی رحمہ اللہ کے وسیلے سے دعا مانگیں، تو مضائقہ نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند