عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 159068
جواب نمبر: 15906801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 622-537/D=6/1439
یہ شادی کی بے جا رسم ہے ایسی رسموں سے بچنا چاہے اور اگر ان رسموں میں منکر اور غیرشرعی امور کی شمولیت ہوجائے تو پھر ان سے بچنا واجب ہوجاتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
نے یہ سوال کرنا ہے کہ ایک مسلمان کسی دوسرے انسان (استاد، والدین، سینئر وغیرہ)کے
پیر چھوئے عزت، احترام، سینئرٹی کے اعتبار سے، تو یہ عمل کیسا ہے؟ (جیسا کہ
ہندوستان میں عام ہے، عزت دینے کی علامت سمجھا جاتا ہے)۔ اگر یہ عمل کرنے والا
مسلمان ہو اور جس کے پیر چھوئے جائیں وہ غیر مسلم مثلاً ہندو ہو تو اب کیسا ہے؟
برائے کرم ضرور جواب دیجئے گا۔
عرض یہ ہے کہ ایک شخص یہ کہتا ہے کہ اگر آپ اجمیر تین دفعہ جاؤ گے تو آپ کو حج کا ثواب ملے گا۔ نیز اس کا دعوی ہے کہ اس کی والدہ کے انتقال کے بعد انھوں نے 2200000 روپیہ کا اگل دان جنت روانہ کیا۔ ایسے شخص کو کیا کہا جائے گا، اور اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟
1521 مناظرجادو كے ذریعہ مستقبل كے واقعات معلوم كرنا؟
4035 مناظرعقیقہ كے موقع پر تحفہ قبول كرنا
3244 مناظرکیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ۱۲/ربیع الاول (یوم پیدائش) آپ نے اورآپ کے صحابہ نے یہ دن منایا تھا؟ اسلام میں کتنی عیدیں ہیں قرآن اورحدیث کی روشنی میں یہ مسئلہ دیں۔ کیوں کہ بریلوی لوگ کہتے ہیں کہ ہم قرآن اور حدیث سے عید میلاد النبی ثابت کرسکتے ہیں۔ قرآن اور حدیث کی روشنی میں یہ لکھیں۔
2795 مناظر