عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 152511
جواب نمبر: 152511
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1107-1087/N=11/1438
شریعت میں بآواز بلند ذکر کرنا یا کرانا قربت مقصودہ نہیں (التکشف، موٴلفہ: حضرت مولانا تھانویرحمه الله ، ص ۵۲۰،۵۳۱) اور مشائخ اور صوفیہ حضرات اپنے مریدین کو ذکر بالجہر بہ طور علاج تلقین فرماتے ہیں اور ضرورت پر اپنی نگرانی میں بھی مریدین کو ذکر بالجہر کراتے ہیں؛ اس لیے آپ کی مسجد کے امام صاحب اگر کسی شیخ کی طرف سے مجاز بیعت نہیں ہیں یا وہ مریدین اور غیر مریدین سب ہی کو جمع کرکے ذکر بالجہر کراتے ہیں اور اس کے لیے شب براء ت اور شب قدر کو خاص رکھا ہے تو ان کا یہ معمول قابل ترک ہے، انھیں ایسا نہیں کرنا چاہیے ورنہ کہیں عوام ذکر بالجہر کو قربت مقصودہ یا شب براء ت یا شب قدر کا خاص عمل نہ سمجھنے لگے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند