• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 148596

    عنوان: کیا عقیدت میں مرید اپنے پیر کے ہاتھ چوم سکتا ہے؟

    سوال: اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ مرید اپنے پیر کے ہاتھ یا پاوٴں کو چومتا ہے اور اس کی تعظیم میں جھکتا ہے، ان کی مدح اس قدر کرتا ہے کہ لوگ یہ سمجھیں کہ شاید اس کو کسی اور کی تعریف کرنا نہیں آتی ہو، حتی کہ حضور نے اپنے سامنے جھکنے کو بھی منع فرمایا۔ یہ طریقہ کیسا ہے؟ نیز ایک مرید کو اپنے پیر سے کس حد تک لگاوٴ اور محبت ہونی چاہئے؟

    جواب نمبر: 148596

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 615-602/M=5/1438

    (۱) عقیدت و محبت میں مرید اپنے پیر کے ہاتھ کو چوم سکتا ہے لیکن پاوٴں چومنے کے لیے جھکنے سے احتراز کرے اور پیر کی ایسی مدح و تعریف سے بھی بچے جو کذب بیانی اور غلو پر مشتمل ہو۔

    (۲) پیر کو اپنا مصلح اور مربی سمجھے، ان سے سچی محبت اور قلبی تعلق رکھے، اور اپنے احوال سے باخبر کرتا رہے فتاوی دارالعلوم میں ہے: درمختار میں ہے: وکذا مایفعلونہ من تقبیل الأرض بین یدي العلماء والعظماء فحرام والفاعل والراضی بہ آثمان لأنہ یشبہ عبادة الوثن الخ پس کسی کے قدم چومنے سے اس وجہ سے احتراز کرے کہ اس میں تقبیل مذکور کی جوکہ حرام ہے، مشابہت ہے اور دین کے بارے میں احتیاط لازم ہے۔“ (فتاوی دارالعلوم دبوبند ۱۷/ ۲۱۸) 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند