• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 147677

    عنوان: بارات کا شرعی حکم

    سوال: مفتی صاحب ،میرا سوال یہ ہے کہ میرے چند اقارب و احباب ہیں جو میری بارات میں جانا چاہتے ہیں، اور صورتحال یہ ہے کہ اگر انہیں نہ لے جاوں تو انکی ناراضگی کا اندیشہ ہے ،اورلڑکی والے چونکہ خوشحال گھرانے سے ہیں اسلئے وہ باخوشی۴۰/۳۰ افراد پر راضی ہیں، رہنماء فرماکر ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 147677

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 406-371/B=5/1438

    بارات لیجانا غیروں کا طریقہ ہے، اسلام میں بس اتنا کافی ہے کہ لڑکے کے ساتھ چار پانچ آدمیوں کو لیجائیں اور نکاح پڑھا کر دولہن کو لے آئیں، اگر کچھ رشتہ دار بارات میں جانے کے لیے مصر ہیں اور انھیں نہ لے جانے میں رشتہ داری ٹوٹنے کا اندیشہ ہو تو مصلحةً انھیں ساتھ لے جاسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند