معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 9271
جائیداد کی تقسیم کا صحیح وقت کیا ہے؟ باپ کے انتقال کے بعد یا ماں اور باپ دونوں کی وفات کے بعد؟
جائیداد کی تقسیم کا صحیح وقت کیا ہے؟ باپ کے انتقال کے بعد یا ماں اور باپ دونوں کی وفات کے بعد؟
جواب نمبر: 927101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1584=1327/ل
باپ کے ترکہ کی تقسیم الگ ہے اور ماں کے ترکہ کی تقسیم الگ ہے، اس لیے بہتر یہ ہے کہ جس کی بھی وفات ہوجائے اس کے ترکہ کی تقسیم کردی جائے، تاخیر نہ کی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
تقسیم جائیداد کا مسئلہ
آپ کا بہت بہت شکریہ جو آپ نے میرے مسئلہ کا حل بتایا۔ میرا فتوی آئی ڈی 10196ہے جس میں آپ نے پوچھا تھاکہ میری بیوی کے گھر والوں میں کون کون زندہ ہے تاکہ آپ یہ بتاسکیں کہ کس کا کیا حصہ ہوگا؟ میری بیوی کے ابو امی تین بہن تین بھائی زندہ ہیں۔ آ پ کو یہ بھی بتادوں کہ میرا مہر 7551روپیہ رکھا گیا تھا اب اس میں کس کا کتنا حصہ ہوگا آپ بتائیں۔ سوال (۱)میری بیوی کے پاس کچھ زیور بھی تھے جو ابھی میرے پاس ہیں اور شادی کے وقت میرے گھر والوں نے دیا تھا وہ وہی استعمال کرتی تھی اور ان کے گھر سے کچھ فرنیچر کا سامان بھی ملا تھا۔ اب کیا ان سب میں ان لوگوں کا شرعی حصہ ہوگا جس کے بارے میں آپ نے بتایا؟ اور اگر ہوگا تو کتنا کتنا؟ میری ایک اولاد تھی لیکن اس کی بھی موت ہوچکی ہے صرف میں ہوں۔ (۲)اگر ان کے گھر والے جو ابھی زندہ ہیں ان کو اگر میں تقسیم کروں اور وہ لینے سے انکار کریں اس حالت میں کیا کروں گا؟ کیا اس کا کوئی گناہ ہوگا؟ میں نے پہلے بھی ان کو دینا چاہا تھا لیکن وہ لینے سے انکارکردئے تھے لیکن میں پھر دوبارہ بات کروں گا ان سے اگر پھر بھی نہ لیں تو میں کیا کروں۔۔۔۔؟؟؟
2823 مناظروراثت سے اولاد کو بے دخل کرنا
5047 مناظر