• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 9108

    عنوان:

    میں آپ کے فتوی نمبر 5320 کے بارے میں سوال کرنا چاہتا ہوں جس میں کہا گیا ہے کہ اگر اولاد فاسق ہے تو اسے جائیداد سے محروم کیا جاسکتا ہے۔ آپ نے یہ فتوی قرآن اور حدیث کی کس بات کو بنیاد رکھ کر دیا ہے؟ جب کہ اور علماء کا کہنا ہے کہ اولاد کو جائیداد سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ برائے کرم تفصیلی جواب دیں۔

    سوال:

    میں آپ کے فتوی نمبر 5320 کے بارے میں سوال کرنا چاہتا ہوں جس میں کہا گیا ہے کہ اگر اولاد فاسق ہے تو اسے جائیداد سے محروم کیا جاسکتا ہے۔ آپ نے یہ فتوی قرآن اور حدیث کی کس بات کو بنیاد رکھ کر دیا ہے؟ جب کہ اور علماء کا کہنا ہے کہ اولاد کو جائیداد سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ برائے کرم تفصیلی جواب دیں۔

    جواب نمبر: 9108

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2381=1982/ ب

     

    ولو کان ولاہ فاسقا و أراد أن یصرف مالہ إلی وجوہ الخیر ، ویحرمہ عن المیراث ھذا خیر من ترکة (الفتاوی العالمگیریة : ۴/۳۹۱ رشیدیہ) فتاویٰ عالم گیری کی مذکورہ بالا عبارت سے یہ بات معلوم ہوئی کہ اولاد اگر فاسق و فاجر ہیں جس سے باپ کو خدشہ ہو کہ پوری جائیداد کو معصیت میں گنوادے گی تو بالکلیہ محروم کرنا بھی جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند