معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 8771
زید کے ترکہ کی تقسیم کس طرح کی جائے گی؟ وارثین میں ایک بیوی، دو بیٹے، چار بیٹیاں اور ایک مرحوم لاولد بیٹا (بیوہ حیات)۔ (۲) مرحوم بیٹے کے حصے (ترکے) کی تقسیم کس طرح ہوگی؟ اس کے وارثین میں ایک ماں، دو بھائی، چار بہنیں اور ایک بیوی ہے؟
زید کے ترکہ کی تقسیم کس طرح کی جائے گی؟ وارثین میں ایک بیوی، دو بیٹے، چار بیٹیاں اور ایک مرحوم لاولد بیٹا (بیوہ حیات)۔ (۲) مرحوم بیٹے کے حصے (ترکے) کی تقسیم کس طرح ہوگی؟ اس کے وارثین میں ایک ماں، دو بھائی، چار بہنیں اور ایک بیوی ہے؟
جواب نمبر: 8771
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2334=1917/ب
زید کے ترکہ میں سے بیوی کو آٹھواں حصہ اور زندہ اولاد کو باقی ماندہ مال مل جائے گا، البتہ لڑکوں کو لڑکیوں کا دوگنا ملے گا۔ کل ترکہ کے 64 حصے ہوں گے جس میں بیوی کو 8، ہر بیٹی کو 7، ہر بیٹے کو 14 اور مرحوم بیٹے کو کچح نہیں ملےگا۔
سوال سے ظاہر یہ ہوتا ہے کہ زید کی وفات کے وقت ایک بیٹا مرحوم ہوچکا ہے، یہ جواب یہی فرض کرکے دیا گیا ہے، صورتِ مذکورہ میں مرحوم کی بیوی کا کوئی حصہ نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند