• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 65999

    عنوان: ہمارے والد کا ایک مکان تھا والد کے انتقال کے بعد وہ مکان بیچ دیا مثلا دس ہزار کا پھر چار بھائیوں نے اس دس ہزار میں کچھ اضافی رقم ملا کر دوسرا مکان خریدا تھا

    سوال: وراثت کی تقسیم کیا فرماتے ہیں مفتی حضرات، اس مسئلے کے بارے میں ہمارے والد کا ایک مکان تھا والد کے انتقال کے بعد وہ مکان بیچ دیا مثلا دس ہزار کا پھر چار بھائیوں نے اس دس ہزار میں کچھ اضافی رقم ملا کر دوسرا مکان خریدا تھا اب مسئلہ یہ ہیکہ باقی کے ورثہ کو پرانے مکان کی موجودہ دور کی قیمت سے حصہ دیا جائے گا یا پھر اس( جسکو اضافی رقم ملا کر خرید۱ گیا) مکان کی قیمت سے حصہ دیا جائے گا ؟

    جواب نمبر: 65999

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 532-591/D=9/1437 خرید کردہ مکان میں جس تناسب سے موروثی مکان کی رقم لگی ہے اور اب اس وقت خرید کردہ مکان کی جو قیمت ہو اسی تناسب سے اتنی رقم میں وراثت جاری ہوگی اور باقی رقم اضافی رقم لگانے والوں کی ہوگی۔ بشرطیکہ نیا مکان سب ورثہ کے لیے خریدا گیا ہو۔ مثلاً موروثی مکان ایک سو روپئے کا فروخت ہوا اس میں بیس روپئے دوسرے بھائیوں نے اپنے پاس سے لگا کر ایک سوبیس روپئے کا دوسرا نیا مکان خریدلیا گیا تو موجودہ وقت میں اگر نئے مکان کی قیت چوبیس سو روپئے ہوں تو دوہزار کے بقدر میں وراثت جاری ہوگی اور چار سو کے بقدر اضافی رقم لگانے والوں کا حصہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند