• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 65629

    عنوان: ہمارے داد نے ہمیں بے گھر ہونے سے بچانے کے لیے ایک زمین دی تھی ، (کاغذ میں پانچوں بھائیوں کا نام ہے)اور دادا نے دوسری زمین دوسرے بیٹوں کو تقسیم کردی تھی

    سوال: ہم پانچ بھائی اور تین بہنیں ہیں، ہمارے والد کا انتقال ہوگیاتھا، ہمارے داد نے ہمیں بے گھر ہونے سے بچانے کے لیے ایک زمین دی تھی ، (کاغذ میں پانچوں بھائیوں کا نام ہے)اور دادا نے دوسری زمین دوسرے بیٹوں کو تقسیم کردی تھی ۔ ہماری ایک بہن کو شروع میں طلاق ہوگئی تھی اور وہ کافی عرصے سے تقریبا ً ۵ ۵ سال سے ہمارے ساتھ رہتی ہیں۔یہ بہن اور ان کے بیٹے (عمر ۵۴ سال) دعوی کررہے ہیں کہ ان بھی اس زمین میں حصہ ہے۔

    جواب نمبر: 65629

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 723-670/D=11-1437

    موقعہ و محل کی گفتگو اور قرائن سے یہ اندازہ لگا لیجئے کہ دادا کا مقصد صرف لڑکوں کو دینا تھا یا لڑکیوں کو بھی اس میں شامل کرنا تھا جو مقصد تھا اس کے مطابق عمل درآمد کیا جائے صرف نام لڑکوں کا لکھ دینے سے لڑکوں کے لیے مختص ہونا ضروری نہیں بلکہ ہبہ کے دوسرے قرائن کے مطابق فیصلہ ہوگا، نیز ہبہ میں اصل یہ ہے کہ جسے جو کچھ دینا ہے اس کا حصہ الگ کرکے اسے قبضہ دخل دے دیا جائے متعدد لوگوں کو ہبہ کرنا ہے تو تقسیم کرکے ہر ایک کا حصہ ممتاز اور جدا کرکے ہر ایک کو اس پر قابض و دخیل بنا دیا جائے۔ لیکن اگر وہ چیز ایسی ہے جسے تقسیم کرنے اور حصہ الگ کرنے سے اس کی منفعت ہی ختم ہوجاتی ہے تو پھر ہرایک کا حصہ الگ کرناضروری نہیں بلکہ غیر منقسم حالت میں مشترک طور پر بھی ہبہ کرسکتے ہیں صورت مسئولہ میں اگر زمین مذکور ایسی ہی ہے کہ پانچ یا آٹھ حصوں میں تقسیم کرنے سے اس کی منفعت ختم ہوجاتی ہے تو مشترک طور پر ہبہ کرنا صحیح ہوا اور قرائن سے اگر لڑکیوں کو بھی ہبہ کرنا مقصود موہوم ہوتا ہوتو لڑکیاں بھی حصہ دار ہوں گی ورنہ پھر صرف لڑکے ہی برابر کے حصے دار ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند