• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 64976

    عنوان: اسحاق صاحب کو چاہئے کہ اپنی حیات ہی میں کچھ زمین و جائداد متوفی بیٹے کی اولاد کو ہبہ کرکے مالک و قابض بنادیں تاکہ ان کی دل شکنی نہ ہو،

    سوال: ایک اسحاق نام کا شخص ہے ،اس کے چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے ، جن میں سے دو بیٹے کا انتقال ہوگیا ہے اور پہلے بیٹے کی بیوی کا بھی انتقال ہو گیا ہے لیکن دوسرے بیٹے کی بیوی زندہ ہے ، پہلے بیٹے کا ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہے اور دوسریے بیٹے کی ایک لڑکی ہے ۔ اور اسحاق صاب ابھی زندہ ہیں۔ لہذا دونوں متوفی بیٹے کی اولاد کو وراثت ملے گی یا نہیں؟ یا اسحاق صاحب کے وفات کے بعد ملے گی؟۔ لیکن اسحاق صاحب نے ایک آٹھ لاکھ کا کھیت بیچا ہے لہذا حصہ ملے گا یا نہیں؟ برائے کرم جواب دیں۔

    جواب نمبر: 64976

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 804-920/L=9/1437

     

    اسحاق صاحب کی وفات کے وقت اگر ان کے موجود بیٹے حیات رہتے ہیں تو دونوں متوفی بیٹے کی اولاد اسحاق صاحب کی وراثت سے محروم ہو جائے گی، اسحاق صاحب کو چاہئے کہ اپنی حیات ہی میں کچھ زمین و جائداد متوفی بیٹے کی اولاد کو ہبہ کرکے مالک و قابض بنادیں تاکہ ان کی دل شکنی نہ ہو، کھیت کی رقم میں سے بھی اگر کچھ دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں ؛ بلکہ دیدینا اولیٰ و بہتر ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند