• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 61728

    عنوان: ترکہ کی رقم تقسیم کیسے ہو

    سوال: نظیر صاحب عمر 76 سال جو 25 لاکھ روپئے مالیت گھر کے مالک ہیں انکی یہ چاہت ہے کہ انکے لڑکے انکی جانب سے لڑکیوں کو ترکہ ادا کرکے لڑکے مکان رکھلیں یعنی بعد ادایئگی لڑکے گھر کے مالک ہونگے ، انکے وا رسن کی تفصیل اسطرح ہے : بیوی عمر 6 6 سال لڑکے 2 شادی شدہ لڑکیاں 6 شادی شدہ براہ کرم بیوی کو لڑکوں کو اور لڑکیوں کو ترکہ میں کتنی کتنی رقم ادا کرنی ہو گی ؟تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں تو عیں نوازش ہوگی

    جواب نمبر: 61728

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1517-1508/L=1/1437-U زندگی میں مال وجائداد کی تقسیم وراثت کی تقسیم نہیں ہے، بلکہ ہبہ اور عطیہ ہے، اور ہبہ وعطیہ میں ا ولاد کے درمیان خواہ مذکر ہوں یا موٴنث مساوات (برابری) سے کام لینا مستحب ہے اس لیے اگر آپ اپنی زندگی میں تقسیم جائداد کرنا چاہتے ہیں توا پنی اور اپنی اہلیہ کی ضرورت کے بقدر اموال وجائداد رکھ کر مابقیہ زمین وجائداد کو تمام اولاد میں برابر برابر تقسیم کردیں اگر لڑکوں کو مکان دیدیں اور لڑکے آپسی رضامندی سے اپنی بہنوں میں سے ہرایک کو ان کے حصے کی رقم دیدیں تو ایسا کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند