معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 61728
جواب نمبر: 61728
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1517-1508/L=1/1437-U زندگی میں مال وجائداد کی تقسیم وراثت کی تقسیم نہیں ہے، بلکہ ہبہ اور عطیہ ہے، اور ہبہ وعطیہ میں ا ولاد کے درمیان خواہ مذکر ہوں یا موٴنث مساوات (برابری) سے کام لینا مستحب ہے اس لیے اگر آپ اپنی زندگی میں تقسیم جائداد کرنا چاہتے ہیں توا پنی اور اپنی اہلیہ کی ضرورت کے بقدر اموال وجائداد رکھ کر مابقیہ زمین وجائداد کو تمام اولاد میں برابر برابر تقسیم کردیں اگر لڑکوں کو مکان دیدیں اور لڑکے آپسی رضامندی سے اپنی بہنوں میں سے ہرایک کو ان کے حصے کی رقم دیدیں تو ایسا کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند