• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 611836

    عنوان:

    ایك بیوی اور تین بیٹیوں كے درمیان وراثت كی تقسیم

    سوال:

    سوال : میرا ایک ہی بھائی تھا جو فوت ہوگیا ہے۔ابو پہلے ہی وفات پا چکے ہیں۔ہم تین بہنیں ہیں۔ہماری امی حیات ہیں۔بھائی کی ایک بیوی ہے۔لیکن اولاد کوئی نہیں۔ہمارا ایک ہی گھر ہے جو بھائی کے نام تھا۔

    برائے مہربانی ہم سب کا جائیداد میں حصہ بتا دیں۔شکریہ

    جواب نمبر: 611836

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1101-149/TB=10/1443

     اگر وہ گھر باپ نے ابنی كمائی سے بنایا تھا اور پیار محبت میں بیٹے كے نام كردیا تھا تو گھر كا مالك باپ ہی رہا۔ باپ كے انتقال كے بعد اب وہ تركہ بن گیا‏، اور ان كے تمام جائز ورثہ كے لیے شرعی اعتبار سے تقسیم ہوگا۔ مكان كی موجودہ مالیت نكالی جائے اور پھر اسے از روئے شرع 1560سہام پر تقسیم كیا جائے گا جس میں آپ كی ماں كو 279 سہام ملیں گے اور تینوں بہنوں میں سے ہرایك كو 385-385-385 سہام ملیں گے‏، اور بھائی كی بیوی كو 126 سہام ملیں گے


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند