• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 609188

    عنوان:

    شوہر تنخواہ کے جو پیسے بیوی کو دیتے تھے ان پیسوں کا مالک کون؟

    سوال:

    سوال: میرے شوہر نیورو کے مریض تھے ، اور ان کا کچھ دن پہلے انتقال ہو گیا تھا۔ ہماری بھی کوئی اولاد نہیں ہے ۔ میرے شوہر اپنی ساری تنخواہ مجھے دیتے تھے اور کہتے تھے کہ یہ تمہاری ہے ، اس لیے تنخواہ کو اپنے گھر کے اخراجات میں استعمال کرنے کے بعد میں نے باقی رقم جمع کرنا شروع کر دی اور ایک رقم بنا کر اپنے بھائی کے کاروبار میں لگا دی، جو میرے شوہر کو اس کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔ چونکہ وہ نہیں رہے ، اس لیے کاروبار میں جو پیسہ ہے وہ میرا یا میرے شوہر کے خاندان کا ہے ؟

    برائے مہربانی مجھے قرآن و حدیث کے حوالے سے جواب دیں۔ جزاک اللہ خیرا۔

    جواب نمبر: 609188

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 766-639/B=06/1443

     آپ کے شوہر اپنی تنخواہ آپ کو دے کر کہتے تھے کہ یہ تمہاری ہے، یہ از قبیل ہبہ ہے، لہٰذا اگر آپ کے اپنے اس دعوی ہبہ پر شرعی ورثاء متفق ہیں تو گھر کے اخراجات میں استعمال کرنے کے بعد مابقیہ تنخواہ کی آپ مالک ہیں، اور اگر شوہر کا آپ کو تملیکاً دینا ثابت نہیں ہے تو پھر آپ اس کی مالک نہیں ہیں، بلکہ یہ شوہر کا ترکہ بنے گا جو مستحق ورثاء کے درمیان از روئے شرع تقسیم کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند