• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 609099

    عنوان:

    اگر اولاد اور والدین نہ ہوں تو وراثت کن لوگوں کو ملے گی؟

    سوال:

    سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں ایک شخص کا انتقال ہوا، اس شخص نے بیوی کے نام آدھی پروپرٹی کر رکھی ہے اور اس کے کوئی اولاد بھی نہیں ہے اور نہ والدین میں سے کوئی موجود ہے اب وراثت میں بیوی کو کتنا حصہ ملے گا ؟ اس شخص کی دو بہنیں موجودہیں ان کو کتنا حصہ ملے گا ؟اس شخص کے سب بھائی بھی انتقال کر چکے ہیں، ان کی اولاد موجود ہے تو اولاد کو یعنی بھتیجوں کو کتنا کتنا حصہ ملے گا؟اور وراثت میں اور کوئی بھی شریک ہو گایا نہیں؟ ہماری رہنمائی فرمائیں ، نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 609099

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 674-508/D=06/1443

     شوہر نے آدھی پروپرٹی بیوی کے نام کرنے کے ساتھ اگر اسے قبضہ دخل بھی دیدیا تھا اور خود اس سے بے دخل ہوگئے ہوں تب تو آدھی پروپرٹی کی مالک بیوی ہوگئی اور بقیہ آدھی میں وراثت جاری ہوگی۔ اور اگر صرف نام کی، قبضہ دخل نہیں دیا تو اس سے بیوی مالک نہیں ہوئی بلکہ کل پروپرٹی مرحوم کی ملکیت ہوکر ان کا ترکہ بن جائے گی اور درج ذیل طریقہ پر تقسیم ہوگی۔

    حقوق مقدمہ علی الارث کی ادائیگی کے بعد مرحوم کا کل مملوکہ ترکہ بارہ (12) حصوں میں منقسم ہوکر تین (3) حصے بیوی کو چار چار (4-4) حصے دونوں بہنوں کو اور ایک (1) حصہ میں تمام مرحوم بھائیوں کے سب لڑکے حصے دار ہوں گے۔

    کل حصے   =       12

    -------------------------

    بیوی     =       3

    بہن      =       4

    بہن      =       4

    مرحوم بھائیوں کے لڑکے       =       1

    --------------------------------


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند