معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 609066
شوہر کی وفات کے بعد اگر بیوی نے دوسری شادی کرلی تو اُسے کتنی وراثت ملے گی؟
عنوان : شوہر کی وفات کے بعد بیوہ نے دوسری شادی کرلی تو خاتون کو پہلے شوہر کی کتنی وراثت ملے گی اگر اولاد نہ ہو-
سوال : فاطمہ کی شادی ابوبکر سے ہوئی دونوں میں کوئی اولاد نہیں ہوئی اور ابوبکر کا انتقال ہوگیا اب فاطمہ نے عمر سے شادی کرلیا۔ ابوبکر کو ملا کے چھ بھائی اور ۱ بہن ہیں والدہ حیات ہیں ترکہ کی تقسیم میں رہنمائی فرمائیں۔ ایک اور بات ابوبکر کے بھائیوں نے اسکے کینسر کے علاج میں کافی رقم خرچ کی ہیں اب چونکہ معاملات خراب ہیں تو بھائیوں کا کہنا ہے کہ علاج کا خرچ بھائی پہ ادھار تھا جو ترکہ سے کاٹنا ہے ۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔ 1) فاطمہ کو پہلے شوہر سے کتنا مال میراث میں ملے گا۔
2) فاطمہ کی طرف سے ترکہ کا سوال کرنے کا حق کس کو ہے۔ 3) علاج کی رقم کی ادائیگی/ حصول کیسا ہوگا؟
جواب نمبر: 609066
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 736-638/B=06/1443
(۱) ابو بکر کے انتقال کے بعد اس کا ترکہ از روئے شرع 132 سہام پر تقسیم ہوگا، جس میں سے اس کی زوجہ کو 33 سہام، ماں کو 22 سہام، اور بھائیوں کو 14-14 سہام اور بہن کو 7 سہام ملیں گے۔
تخریج کا نقشہ حسب ذیل ہے:
کل حصے = 132
-------------------------
زوجہ = 33
اخ = 14
اخ = 14
اخ = 14
اخ = 14
اخ = 14
اخت = 7
ام = 22
--------------------------------
(۲) فاطمہ ترکہ کا سوال ازخود کرے گی، یہ حق اسی کو حاصل ہے۔
(۳) بھائیوں نے ابوبکر کی بیماری پر جو پیسہ خرچ کیا ہے اگر خرچ کرنے سے پہلے صراحت کے ساتھ کہہ دیا تھا کہ جو کچھ ہم خرچ کر رہے ہیں یہ بطور قرض ہے بعد میں آپ کو دینا ہوگا، تو بھائیوں کا اپنی خرچ کی ہوئی رقم کا واپس لینا جائز ہوگا۔ اور اگر کوئی صراحت نہیں کی تھی، تو یہ تبرع اور احسان مانا جائے گا، اور ا ن کا رقم کی واپسی کا مطالبہ کرنا صحیح نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند