• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 608504

    عنوان:

    اپنا گھر اپنی چار پوتیوں کو ہبہ کرنا

    سوال:

    سوال : میں نے ساری عمر بہت محنت اور جاب کر کے پانچ مرلے کا ایک گھر بنایا تین بیٹیون کو پڑھا لکھا کر اچھا جہیز دے کر ان کی اچھی جگہوں پر شادیاں کر دیں وہ اپنے گھرون میں خوشحال ہیں میرے شوہر جو کہ انتقال فرما چکے ہیں کمانے کے معاملے میں زرا کمزور تھے اب میرا اکلوتا بیٹا بھی باوجود محنت کے کچھ کما نہین پاتا میں نے کئی بار اسکو بہت سے کام شروع کروا کے دیے مگر ہر بار پیسے ضائع ہوگئے میرے بیٹے کی چار بیٹیان ہین جنکی تعلیم سے لیکر گھر کا سارا خرچہ مین اپنی پینشن اور نیچے گھر کے کرایے سے کرتی ہوں میری بہو اچھی ہے مجھے اپنے بعد ان چھ کی بہت فکر ہے أپ سے سوال یہ ہے کہ اگر مین یہ گھر اپنی بیٹیوں کی رضامندی سے اپنی پوتیوں کو ہبہ کرنا چاہوں (بیٹے کو اس لئے نہین دون گی کہ وہ یہ گھر کسی نئے کاروبار کے لئے بیچ دے گا ) بہو کے نام اس لئے نہین کر سکتی کہ وہ میرے بعد شوہر کی اطاعت مین اس کو نہ دے دے اگر مین یہ گھر باقاعدہ سٹامپ پیپر پر لکھ کر چارون پوتیون کو ہبہ کر دوں تو کیا مجھے اس گھر سے نکلنا ہو گا اور کیا مین کسی کے ساتھ کوئی نا انصافی تو نہین کروں گی أپ کے جواب کا انتظار رہے گا ۔

    جواب نمبر: 608504

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 638-523/B=05/1443

     ویسے تو آپ اپنے گھر کی مالک و مختار ہیں جس کو چاہیں دے سکتی ہیں۔ مگر اپنے بیٹے اوربیٹیوں کی حق تلفی کرکے پورا گھر اپنی پوتیوں کو ہبہ کر دینا عدل و انصاف کے خلاف بات ہے۔

    اصل حقدار تو آپ کے گھر کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں اس لیے ان کو نظر انداز کردینا صحیح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند