• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 608267

    عنوان:

    مورث کے ذمہ کچھ قرض بھی ہو تو وراثت کے سامان کی تقسیم کیسے ہوگی؟

    سوال:

    سوال : وراثت کے سامان کی تقسیم کیسے کریں؟ ہم چار بھائی اور دو بہنیں ہیں اور میرے والد کی بھی دو بہنیں ہیں میری دونوں بہنوں کی شادی ہو چکی ہے میرے والد کی وفات مئی 2017 کو ہوگی میری امّی ابھی حیات ہیں، اور میرے دادا اور دادی دونوں کی بھی وفات ہو چکی ہیں میرے والد کے تین بھائی ہیں، جو میرے تایا اور چچا ہیں اُن سبھی کو میرے دادا کی زمین میں سے سب کو اپنا حصہ مل گیا ہے اور وہ سب الگ رہتے ہیں۔ جس وقت میرے والد کی وفات ہوئی تھی اس وقت ہمارے پاس میرے والد نے یہ چیزیں چھوڑی تھیں جن کی تفصیل اس طرح ہے ؛ 1. چار پکے مکان جن کی قیمت تین لاکھ پچاس ہزار روپے بے انڈین کرنسی کے حساب سے ۔ 2. ایک ٹریکٹر جس کی قیمت ایک لاکھ پچاس ہزار روپے تھی۔ 3. ایک ٹرک جس کی قیمت 12 لاکھ روپے تھی اور وہ ٹرک فائنانس الون پر لیا ہوا تھا جس کی چھ لاکھ لون ہم بھر چکے تھے اور چھ لاکھ باقی تھی۔ 4. پانچ بیگھہ زمین جس کی قیمت باپ کی وفات کے ٹائم 600000 پر بیگھا تھی، یانی ہماری زمین کی قیمت 30 لاکھ تھی۔ 5. 30 ہزار روپے کی نقدی اور گھر کا سامان تھا۔ 6. اور ایک لاکھ پچاس ہزار روپے کا ہمارے اوپر بینک کا قرض تھا اس مال میں سے دو بہنوں کی وراثت کیسے نکلے گی۔

    جواب نمبر: 608267

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 554-417/D=05/1443

     اگر آپ کے والد کے انتقال کے وقت ان کے دادا، دادی اور نانی میں سے کوئی حیات نہیں تھا اور آپ کے دادا کا ترکہ شرعی طور پر تقسیم ہوچکا ہے تو جو کچھ دین (قرض یا کسی کا کوئی مالی حق) آپ کے والد کے ذمے تھا، پہلے وہ ترکے سے ادا کیا جائے گا، اس کے بعد جو ترکہ باقی رہے گا وہ سب 80 حصوں میں تقسیم ہوگا، جن میں سے ان کی اہلیہ (آپ کی والدہ) کو 10 اور چاروں بیٹوں کو 14-14 اور دونوں بیٹیوں کو 7-7 حصے ملیں گے۔

    تقسیم کے سلسلے میں اصل تو یہ ہے کہ ہر چیز میں ورثاء کے علیحدہ حصے لگاکر اس چیز کو یا اس کی قیمت کو تقسیم کیا جائے، لیکن باہمی رضامندی سے ایسا بھی کیا جاسکتا ہے کہ مثلاً ایک چیز ایک وارث لے لے اور اس قیمت کی دوسری چیز دوسرا وارث لے لے، نیز اگر دین کی ادائیگی سے قبل ترکہ تقسیم کرتے ہیں تو دین بھی 80 حصوں میں تقسیم ہوکر بقدر حصہ ہر وارث کے ذمے میں آجائے گا۔ نقشہ حسب ذیل ہے:

    کل حصے   =       80

    -------------------------

    بیوی     =       10

    بیٹا       =       14

    بیٹا       =       14

    بیٹا       =       14

    بیٹا       =       14

    بیٹی       =       7

    بیٹی       =       7

    --------------------------------


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند