• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 608249

    عنوان:

    والد کا مکان بیچنے کی صورت میں رقم مسجد میں دینے کا حکم

    سوال:

    ایک گھرمیں دو بھائیوں کی فیملی اور والدہ ساتھ رہتے تھے - گھر والد کے نام پر تھا بڑا بھائی الحمداللہ برسر روزگار ہے جبکہ چھوٹا بے روزگار جس کی کفالت کا ذمہ بڑے بھائی نے لے رکھا ہے -ایک مرتبہ بڑے بھائی نے ماں اور بہنوں کے سامنے کہا کہ یہ گھر چھوٹے کو دیدوں گا کچھ عرصہ بعد بڑے بھائی نے ایک پلاٹ لے کر گھر تعمیر کیا اور چھوٹے بھائی کی فیملی اور والدہ کو بھی اسی گھر میں اپنے ساتھ رہنے کے لئے لے گیا - اب اس نے سوچا کہ پرانا گھر مسجد کو ہبہ کردیں گے گھر بیچ دیا گیا بہنوں کا حصہ انہیں دے دیا گیا اب وہ تذبذب میں ہے کہ بقیہ رقم مسجد کو دی جائے کہ چھوٹے بھائی کو؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 608249

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:612-516/L=6/1443

     مذکورہ بالا صورت میں چونکہ وہ گھر والد صاحب کا ہے جیسا کہ سوال میں اس کی صراحت ہے ؛ لہذا مکان فروخت ہوجانے کے بعد بڑے بھائی پر ضروری ہے کہ آنے والی رقم کو تمام ورثاء کے درمیان ان کے حصص کے اعتبار سے تقسیم کردے رقم پر قبضہ کرنے کے بعد اگر کوئی وارث اپنی رقم اپنی خوشی سے مسجد یا چھوٹے بھائی کو دینا چاہے تو اس کی گنجائش ہوگی؛ لیکن بڑے بھائی کا ازخود تمام رقم مسجد میں دینا جائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند