معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 607943
ایک لڑکا اور دو لڑکیوں کے درمیان پروپرٹی کی تقسیم کس طرح ہوگی؟
ماں اور باپ انتقال کے بعد پروپرٹی کی تقسیم کیسے ہوگی؟ 2 لڑکیاں اور 1 لڑکا ہے ۔
جواب نمبر: 60794314-Dec-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:233-110/D-Mulhaqa=5/1443
اگرمرحوم والدین کے ورثاء میں صرف ایک لڑکا اور دو لڑکیا ں ہوں تو والدین کاترکہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث و عدم موانع ارث چار حصوں میں تقسیم ہوگا، جس میں سے دو حصے لڑکے کو اور ایک ایک حصہ دونوں لڑکیوں کو ملے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک والد کے سات بچے ہیں۔ پانچ لڑکیاں اور دو لڑکے۔ والد نے اپنی زندگی میں پانچوں کی شادیاں کر دیں اور سب کو ایک ایک فلیٹ اور جو جہیز بانٹا تھا دے دیا۔ اب والد کا انتقال ہو چکا ہے۔ اور انتقال سے پہلے جائیداد بٹوارے کی کوئی بات نہیں ہوئی۔ اس صورت میں لڑکیوں کا حصہ بنتا ہے یا پھر وہ جہیز اورفلیٹ ہی ان کا حصہ مانا جائے گا؟
2146 مناظرمیرے
والد صاحب کا انتقال ہوچکا ہے انھوں نے کچھ برتن،کڑھائی، کمبل اور دوسری گھریلو
چیزیں چھوڑیں۔ ہم دو بھائی اوردو بہن ہیں۔ میرے بھائی او ربہن کہتے ہیں کہ وہ لوگ
گھریلو استعمال کی چیزوں میں سے کچھ نہیں چاہتے ہیں اس لیے میں ان چیزوں کا (برتن،
کڑھائی ، کمبل اور دوسری گھریلواشیاء)جو کچھ کرنا چاہوں کرسکتاہوں؟
میں
یہ سوال اپنی امی کی طرف سے لکھ رہا ہوں۔ میری والدہ کے والد صاحب کا دسمبر1992میں
انتقال ہوا، انھوں نے اپنے پیچھے تین لڑکیاں اور چار لڑکے چھوڑے۔ ان میں سے ایک
لڑکی کاانتقال والدین کے انتقال کے بعدہوگیا، اب دو لڑکیاں اور چار لڑکے زندہ
ہیں۔کریم نگر میں مختلف جگہوں پر میرے نانا کے پاس بہت ساری پراپرٹی تھی۔ان کے
انتقال کے بعد ان کی اہلیہ (میری نانی) میرے نانا کی تمام پراپرٹی کی دیکھ بھال
کرنے والی تھیں۔ مئی 2005میں میرے نانا کے انتقال کے بعد میری ماں کے تمام بھائیوں
نے معاہدہ کیا اور پراپرٹی کو چار حصوں میں تقسیم کردیا (۱)آر سی سی بلڈنگ کو دو
چھوٹے بھائیوں نے لے لیااور (۲)اور
دو خالی پلاٹ دو بڑے بھائیوں نے لے لیا بغیر میری ماں کی رضامندی کے۔ جب میری ماں
نے پوچھا کہ میرا حصہ کہا ں ہے تو ان کے جواب یہ تھے کہ [والد کی پراپرٹی میں
لڑکیوں کا کوئی حصہ نہیں ہوتا ہے اور جب میری ماں مسلم قانون کے مطابق کہتی ہے تو
وہ کہتے ہیں کہ ...