معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 606530
اولاد کے درمیان اپنی جائیداد کم زیادہ تقسیم کرنا؟
کیا والدین اپنی وراثت میں سے اپنے بچوں میں سے کسی کو کم کسی کو زیادہ تقسیم کر سکتے ہیں ؟ یا کسی بچے کو بالکل کچھ نہ دیں اور باقی بچوں میں زیادہ تقسیم کر سکتے ہیں ؟ اور ایک بچے کا حق نہ دیکر اسے مسجد میں دے سکتے ہیں؟ اس کا جواب تفصیل اور حوالہ سے دیا جائے جزاک اللّہ ۔
جواب نمبر: 606530
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 177-132/B=03/1443
حدیث شریف میں آیا ہے سَوّوا بین أولادکم فی العطیة۔ یعنی اپنی حیات میں اپنی اولاد کو کچھ ہبہ کرنا چاہو تو سب کے درمیان برابری اختیار کرو۔ یعنی لڑکا لڑکی سب کے درمیان برابری اور مساوات اختیار کرو، یہ افضل اور بہتر ہے۔ اگر کسی نے زیادہ خدمت کی ہے تو اسے کچھ زیادہ دینے کی بھی گنجائش ہے لیکن بلاوجہ کسی کو کم اور کسی کو زیادہ دینا یا بالکل محروم کردینا درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند