• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 604300

    عنوان:

    نانا کے ترکہ میں ملکیت کادعوی کرنا؟

    سوال:

    سوال یہ کہ میرے نانا نے اپنی ساری زمین اپنی زندگی میں اپنے ایک بیٹے اور پوتوں کو ہبہ کردی یعنی ان کو لکھ کے دیں مگر قبضہ اپنے پاس ہی رکھا یہاں تک کے وہ دنیا سے رخصت ہوگئے،تو کیااب مرحوم کی بیٹیوں کااپنے باپ کی جائداد میں سے حصہ بنتا ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 604300

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 899-952/B=01/1443

     آپ کے نانا نے اپنی ساری زمین اپنے بیٹے اور پوتوں کو جو ہبہ کی ہے لیکن ان کے قبضہ میں نہیں دیا ہے تو یہ ہبہ شرعاً صحیح نہ ہوا۔ یعنی وہ زمین نانا کی ملکیت سے خارج نہیں ہوئی اور پوتے بیٹے اس کے مالک نہیں ہوئے، نانا ہی مالک رہے۔ لہٰذا نانا کے مرنے کے بعد وہ ساری زمین بیٹے اور بیٹی کو مل جائے گی۔ بیٹے بیٹی کے ہوتے ہوئے پوتے اور نواسی نانا کی جائیداد سے محروم رہیں گے۔

    ------------------------------

    جواب صحیح ہے؛ بشرطیکہ پوتے بالغ ہوں، نیز اگر نانی باحیات ہوں تو ان کو بھی شرعی حصہ ملے گا۔ (ص)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند