• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 60422

    عنوان: بی بی کریمہ کے وارثین میں پانچ بیٹے اور شوہر ہیں۔

    سوال: جب بی بی کریمہ حیات تھی تو ان کے پانچ بیٹے تھے اور ان کے پاس کچھ سونا تھا ۔کسی بیٹے کی شادی کراتی تو اپنی بہو کو کچھ سونا دیتے ہوئے کہتی کہ یہ اس کا سونا ہے اور وہ اس کی مالک ہے اور زکاة اسی کے ذمہ ہے) ،ہر بیٹے کی شادی میں وہ ایسا ہی کرتی تھی مگر جب پانچویں بیٹے کی شادی کا وقت آیا ہے تو ان کا انتقال ہوگیا ۔ چار بیٹوں کی شادی میں انہوں نے ایسا ہی کیا تو کیا اب تمام وارثین کو بقیہ سونا تقسیم کرنا چاہئے یا اسے پانچویں بیٹے کو دیدینا چاہئے؟ واضح رہے کہ بی بی کریمہ کے وارثین میں پانچ بیٹے اور شوہر ہیں۔

    جواب نمبر: 60422

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 628-628/Sd=11/1436-U بی بی کریمہ کے انتقال کے بعد ان کا مملوکہ مابقیہ سونا ترکہ بن گیا، شریعت کی رو سے اس میں مرحومہ کے شوہر اور پانچوں بیٹوں کا حصہ ہے؛ لیکن اخلاقی اعتبار سے ورثاء کو چاہیے کہ وہ باہمی رضامندی سے مرحومہ والدہ کے متروکہ سونے میں سے پانچویں بیٹے کی شادی میں اتنا سونا دیدیں، جتنا والدہ مرحومہ نے اپنی زندگی میں چاروں بیٹوں کی شادی میں دیا تھا، ورنہ پانچویں بیٹے کی دل شکنی ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند