• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 604016

    عنوان:

    مرحوم بیٹے كی بیوی خسر كی جائیداد میں حق دار ہوگی یا نہیں؟

    سوال:

    دادا حیات ہیں اس نے اپنی وراثت اپنے بیٹوں کے درمیان تقسیم نہیں کی ہے انہی حالات میں ایک بیٹے کی موت واقع ہوتی ہے کیا اب اس وراثت میں اس بیوہ کا کچھ حصہ ہے یا نہیں؟ جبکہ سسر بیٹے کی وفات کے بعد اس بیوہ عورت کو وہیں رکھتی ہے ؟

    جواب نمبر: 604016

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 892-664/H=08/1442

     اپنی صلبی اولاد میں بیٹے ہوں تو پوتے پوتیوں کو میراث میں دادا کی وفات پر کوئی حصہ نہیں ملتا اسی طرح خسر کی وفات پر بہو (مرحوم بیٹے کی بیوہ) حقدار نہیں ہوتی خواہ وہ بیوہ خسر کے مکان میں رہتی ہو؛ البتہ بیوہ اپنے شوہر مرحوم کے چھوڑے ہوئے ترکہ میں اپنے حصہ شرعیہ کی بہرحال حقدار ہوتی ہے اگر مرحوم بیٹے کی اولاد معاشی اعتبار سے کمزور ہوں تو دادا کو چاہئے کہ ان کے لئے مناسب مقدار میں کچھ جائداد یا مال مختص کردے یعنی شرعی طریقہ پر ہبہ کردے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند