معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 603598
كیا لے پالک کو جائیداد دینا درست ہے؟
کیا لے پالک کو جائیداد میں سے حصہ دیا جا سکتا ہے ۔ اور اگر کوئی اور اولاد نہ ہو تو کیا کوئی شخص اپنی زندگی میں اپنی ساری جائیداد اپنے لے پالک بیٹے کو دے سکتا ہے ؟ یا اس مطلق کوئی وصیت کر سکتا ہے اور اگر وصیت کر کے اس دنیا فانی سے چلا جائے تو کیا حکمے شرعی ہو گا۔
جواب نمبر: 60359809-Mar-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 823-599/H=07/1442
اگر وہ (لے پالک) وارث شرعی نہیں ہے تو ایک تہائی یا اس سے کم مال میں وصیت کردی تو وہ وصیت درست ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہمارے ابو کی وراثت کا حصہ کرنا ہے۔ ہم چار بھائی اور چار بہن ہیں، والدہ حیات ہیں۔ میرے بڑے بھائی نے آج سے اکیس سال پہلے گھر بنایا تھا،جگہ ابو کی تھی اور سبھی کی خاطر سمجھ کر بنایا تھا۔اس وقت ہم باقی دو بھائی اسکول جاتے تھے ایک بھائی زراعت کا کام کرتا تھا۔ اور بڑے بھائی دبئی میں تھے۔ جب ہم باقی بھائی کام پر لگ گئے تو ایک دوسرے ایک بھائی نے گھر کا باقی کا کام مکمل کیا۔ آج ہمارے ابو کے انتقال کے دس سال بعد جب وراثت کی بات آئی تو ہمارے بڑے بھائی گھر دینے سے انکار کررہے ہیں۔ اس کا شریعت میں کیا حکم ہے؟ اور باقی دو بھائی نے ہمارے ابو کی زمین میں اپنے خود کی خاطر اجازت لے کر گھر بنائے ہیں۔مہربانی فرماکر ہمیں اس سوال کا جواب دے کر نجات کا ذریعہ بنائیں۔
2092 مناظرلے پالک کو ہبہ کرنا
2574 مناظرایک جوڑے کا کوئی بچہ نہیں ہے، وہ بیوی کے بھائی کی بیٹی کی اس کے بچپن سے ہی دیکھ بھال کررہے ہیں۔ شوہر کا نام وقار احمد خان ہے، کیا اس لڑکی کا نام فاطمہ وقار رکھا جاسکتاہے؟ (۲) نکاح کے وقت کس کا نام لیا جائے گا؟ اس لڑکی کے اپنے والدنام لیا جا ئے گایا جو اس کی دیکھ بھا ل کرنے والے کا؟ (۳) کیا اس لڑکی کو اس کی جائداد میں سے حصہ ملے گا؟
1736 مناظرمیرے والد محترم نے دو نکاح کئے تھے پہلی بیوی سے دو بیٹیاں ہیں جن کی انھوں نے اچھی طرح پرورش کی، جن کی شاد ی بھی ہوچکی ہے اور اب وہ نانیاں بن چکی ہیں۔ دوسری شادی سے میرے علاوہ میرا ایک چھوٹابھائی ہے۔ میری عمر ابھی اٹھائیس سال ہے اور میرے بھائی کی بائیس سال۔ جب میں انیس سال کا اور میرا چھوٹا بھائی تیرہ سال کا تھا تبھی میرے والد کا انتقال ہوگیاتھا، یعنی کہ ہم دونوں کی مکمل پرورش اور شادی بیاہ وہ خود سے نہیں کرپائے۔موت سے قبل انھوں نے اپنی موروثی جائداد جو انھیں اپنے والد یا والدہ سے ملی تھی اس میں سے زمین کا ایک خطہ میری ماں یعنی کہ اپنی دوسری بیوی کے نام وصیت کردی۔ جس میں انھوں نے ان کی خدمت کا بدلہ اور مستقبل میں اپنے لیے استعمال کے لیے دی۔ میری ماں کا دین مہر بھی وہ انھیں ادا نہیں کرپائے تھے جب کہ بڑی امی کا مہر میری دادی نے اپنی حیات میں زمین دے کر ادا کروایا تھا۔ میری ماں کو دئے گئے خطہ میں سے میری دونوں بہنیں حصہ مانگ رہی ۔۔۔۔۔؟
3413 مناظرایک عورت کے پاس کچھ زیورات تھے جو کہ اس کو اس کے والدین اور سسر ال والوں کی طرف سے اس کی شادی کے وقت رسم و رواج کے مطابق دئے گئے تھے ۔ اس کے دو لڑکے اور ایک لڑکی تھی۔ اس نے اپنی وفات کے پہلے ہی اس کو اپنے بچوں کے درمیان تقسیم کردیا تھا۔اس کی لڑکی کا اس کے انتقال کے بعد انتقال ہوگیا ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا اس کا شوہر اس زیور پر کوئی حق رکھتا ہے اور کیا وہ اس کو فروخت کرسکتا ہے یا اس کو اپنی دوسری بیوی کو ہدیہ کرسکتا ہے، اگر ہاں، تو کس حصہ پر؟
2935 مناظررفیق کا انتقال ہوگیا، پسماندگان میں ایک بیٹا ، دو بیٹیاں، ایک زوجہ، ایک پاب، ایک سوتیلی ماں، بھائی اور ایک بہن ہیں، تو کیا اس کے والد کو وراثت میں کچھ حصہ ملے گا؟
1755 مناظرشوہر کی وفات کے بعد اگر بیوی نے دوسری شادی کرلی تو اُسے کتنی وراثت ملے گی؟
9066 مناظر