• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 603549

    عنوان:

    پوتے كے بارے میں دادا كی وصیت كے باوجود ایك چچا جائداد دینے سے انكار كرے تو كیا حكم ہے؟

    سوال:

    میں نے پچھلے دنوں سوال کیا تھا کہ میرا باپ میرے دادا کی زندگی میں انتقال کر گئے تو میرے دادا نے وصیت کیا کے میرا پوتے کا ( یعنی میں) میرے بیٹے کے جیسا میرے جائداد میں حصہ ہیں اور اس بات کے گواہ میرے دو چچا ہیں، کیا میں اپنے دادا کہ جائداد میں حصہدار بن سکتا ہوں۔ آپ کا جواب تھا کہ جی ہاں میں اپنے دادا کے جائداد میں حصہدار ہوں۔ لیکن میرا تینوں چچاؤں میں سے ایک چچا حصہ دینے سے انکار کر رہے ہیں اور کچھ دینی استدلال پیش کرتے ہیں اور جبکہ میرا یہی چچا بھی قبول کرتے ہیں کہ میرے دادا یعنی اس کے ابو نے کہا تھا میرا پوتا کا ( یعنی میں) میرے بیٹے کے جیسا میرے جائداد میں حصہ ہیں تو میرا سوال یہ ہے کہ کس صورت میں اپنے دادا کے جائداد میں سے محروم ہو سکتا ہوں جب کہ میرے دادا نے واضح طور پر کہا ہے کہ میں اس کے جائداد میں حقدار ہوں؟

    جواب نمبر: 603549

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 596-468/D=07/1442

     چونکہ دادا کی صلبی اولاد یعنی آپ کے چچا دادا کے انتقال کے وقت موجود ہیں اس لئے پوتا یعنی آپ دادا کے ترکہ میں بطور وراثت کے حقدار نہ ہوں گے بلکہ محروم رہیں۔

    لیکن دادا نے جو یہ بات کہی کہ میرے پوتے کو مثل بیٹے کے حصہ ملے گا تو دادا کی یہ بات پوتے کے حق میں وصیت کے درجہ میں ہوگئی اس وصیت کی بنا پر دادا کے کل ترکہ کے 1/3 کے اندر اگر ایک لڑکے کا حصہ ہوتا ہے تو لڑکے کے حصے کے بقدر پوتے کو بھی ترکہ میں سے حصہ ملے گا یہ حصہ وراثت کا حصہ نہیں ہے بلکہ بر بنائے وصیت ہے۔

    آپ کے چچا حصہ نہ دینے کا جو دینی استدلال پیش کرتے ہیں اگر وہی ہے جو اوپر لکھا گیا ہے تو ٹھیک ہے، وصیت کے بارے میں وہ کیا کہتے ہیں اس کی وضاحت ان سے لکھواکر بھیجیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند