• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 603490

    عنوان:

    كیا والدہ کے دوسرے شوہر كی جائیداد میں ہمارا حصہ ہوگا؟

    سوال:

    میری امی کی پہلی شادی میں سے ہم چار بچے ہیں جن میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں پھر ان کی کسی وجہ سے طلاق ہو گئی اور میری امی نے دوسری شادی کر لی اور ہم سب امی اور ان کے دوسرے شوہر کے ساتھ رہنے لگے پھر دوسری شادی سے امی کو دو بیٹے اور ہوئے جس سے دوسری شادی کی وہ ہمارے رشتے میں چاچو لگتے ہیں اب ہم جس گھر میں رہتے ہیں وہ ہمارے دوسرے ابو بیچ رہے ہیں تو کیا ہم چار بہن بھائیوں کا اس میں حصہ ہوگا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 603490

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:558-441/N=7/1442

     والدہ کے دوسرے شوہرسے آپ چار بہن بھائیوں کا وراثت والا کوئی رشتہ نہیں ہے؛ لہٰذا اُن کی وفات پر اُن کے ترکہ میں آپ چاروں بہن بھائیوں کا کوئی حصہ نہ ہوگا اور ان کی زندگی میں تو ان کی املاک میں آپ کی والدہ اور آپ لوگوں کے سوتیلے بھائیوں کا بھی حصہ نہیں ہے؛ کیوں کہ آدمی اپنی زندگی میں اپنی تمام املاک: زمین وجائداد وغیرہ کا تن تنہا مالک ہوتا ہے، ان میں اس کی کسی اولاد یا بیوی کا مالکانہ کوئی حق وحصہ نہیں ہوتا؛ البتہ اگر وہ اپنی مرضی وخوشی سے آپ لوگوں کو بھی کچھ دیدیں تو اس میں کچھ مضائقہ نہیں، یہ ان کا آپ لوگوں پر احسان ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند