• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 602295

    عنوان:

    ایك گود لیا لڑكا‏، چار بھائی اور چار بہنوں كے درمیان تقسیم وراثت؟

    سوال:

    ہمارے ایک قریبی صاحب جو سرکاری ملازم تھے ملازمت سے سبکدوش ہونے سے قبل انتقال فرماگئے میت کی نہ کوئی اولاد ہے اورناہی والدین ہے ایک لڑکا گود لیا تھا و اب بالغ ہوچکا ہے میت کے چار بھائی اور چار بہنیں ہیں وراثت میں میت کا مکان جس کی اندازہ قیمت۲۰لاکھ روپے اور ملازمت سے ملی امدادی رقم ۴۰لاکھ روپے ہے ۔ براہ کرم وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی ؟بتائیں۔

    جواب نمبر: 602295

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 498-364/H=06/1442

     اگر مرحوم نے اپنی وفات کے وقت دادا، دادی ، نانی میں سے بھی کسی کو نہیں بلکہ سب کی وفات مرحوم کی وفات سے پہلے ہوگئی تو مرحوم کا کُل مالِ متروکہ (مکان اور بمدّ ملازمت ملنے والی امدادی رقم نیز دیگر اشیاءِ مملوکہٴ مرحوم) بارہ (12) حصوں پر تقسیم کرکے دو دو (2-2) حصے مرحوم کے چاروں بھائیوں کو ملیں گے اور ایک ایک (1-1) حصہ چاروں بہنوں کو ملے گا۔ جس لڑکے کو مرحوم نے گود لیا تھا شرعاً مرحوم کے ترکہ میں اس کا حصہ نہیں ہے۔ بھائی بہن اپنے اپنے حصہٴ شرعیہ پر قبضہ کرنے کے بعد اس لڑکے کو کچھ دینا چاہیں تو اس میں کچھ مانع نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند