معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 601251
شوہر كی حیات میں شوہر كی پروپرٹی میں بیوی كا كچھ حصہ ہےیا نہیں؟
میں ایک ٹیچر ہوں میری تین بیٹیاں ہیں میری تنخواہ سے گھر خرچ اور بچوں کی پڑھائی کے اخراجات ہوتے ہیں اور الحمدللہ کچھ بچتا بھی ہے میرے شوہر کی کمائی کا ایک گھرہے جس کا کرایہ آتا ہے وہ بھی گھر خرچ میں ختم ہو جاتا ہے میرے شوہر کو ان کی وراثت میں ایک گھر جس میں ہم رہتے ہیں اور ایک دکان ملی ہے لیکن ان کے بھائی بہنوں کا حصہ میں نے ادا کیاہے(بھایئوں اور بہنوں کی وراثت کی تقسیم کا فتویٰ fine touchسے نکالا تھا)۔
میرا سوال یہ ہے کہ اب جو ہماری موجودہ پراپرٹی ہے کیا وہ صرف میرے شوہر کی ہے یا شریعتاً اس میں میرا کچھ حصہ ہے الحمدللہ شوہر حیات ہیں اور بچوں کی شادیاں بھی نہیں ہوی ہیں ابھی پڑھ رہے ہیں۔
جواب نمبر: 601251
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:220-185/N=4/1442
آپ کے شوہر کے پاس اُن کی اپنی کمائی کا جو گھر ہے اور وہ کرایہ پر دیا ہوا ہے، وہ تو صرف آپ کے شوہر کا ہے، اُس میں آپ کے شوہر کی حیات میں آپ کا کوئی حصہ نہیں ہے؛البتہ آپ کے شوہر کو وراثت میں جو گھر اور دکان ملی ہے اور دونوں میں آ پ کے شوہر کے بھائی بہنوں کا جو حصہ تھا، اس کی قیمت آپ نے اپنی ذاتی رقم سے ادا کی ہے،اس میں اگر آپ نے شوہر کے بھائی بہنوں کا حصہ اپنے لیے خریدا ہے تو وہ خرید کردہ حصہ آپ کی ملکیت ہوگا اور آپ اس کے بہ قدر اپنے شوہر کے ساتھ اُس گھر اور دکان میں شریک وساجھے دار ہوں گی۔ اور اگر وہ حصہ آپ کے شوہر نے اپنے لیے خریدا ہے اور آپ نے اپنے شوہر پر احسان کرتے ہوئے اُن کی جانب سے پیسے اداکیے ہیں یا وہ پیسے آپ نے شوہر کے ذمے قرض رکھے ہیں تو ان دونوں صورتوں میں گھر اور دکان میں آپ کی کوئی ساجھے دار نہ ہوگی؛ البتہ قرض کی صورت میں آپ اپنے شوہر سے قرضے کی رقم واپس لینے کی حق دار ہوں گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند