• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 600718

    عنوان: دو بھائی اور چار بہنوں كے درمیان وراثت كی تقسیم

    سوال:

    دو بھائی اور چار بہنیں ہیں ان کے والد کا انتقال ہوا اور تین دن بعد والدہ کابھی انتقال ہوا تو اب وراثت کی تقسیم کس طرح ہو گی؟

    جواب نمبر: 600718

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 126-96/M=03/1442

     اگر والد اور والدہ کے انتقال سے پہلے اُن کے والدین یعنی بچوں کے دادا، دادی اور نانا، نانی وفات پاچکے تھے تو ایسی صورت میں والدین مرحومین کا ترکہ مملوکہ حقوق مقدمہ علی الارث کی ادائیگی کے بعد ۸/ سہام پر منقسم ہوگا، جن میں سے ۲-۲/ سہام ہر بھائی کو ،اور ۱-۱/ حصہ ہربہن کو ملے گا۔ اگر والد یا والدہ کے انتقال کے وقت اُن کے والدین (دونوں یا ان میں سے کوئی ایک) حیات رہے ہوں تو وضاحت فرماکر سوال دوبارہ کرلیں۔

    کل حصے   =             ۸

    -------------------------

    ابن          =             ۲

    ابن          =             ۲

    بنت         =             ۱

    بنت         =             ۱

    بنت         =             ۱

    بنت         =             ۱

    --------------------------------


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند