معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 600617
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ متوفی کے چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے ان کو کتنی میراث ملے گی ؟
جواب نمبر: 600617
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 201-120/B=02/1442
اگر مرنے والے کے صرف یہی ورثہ ہیں، ان کے علاوہ اور کوئی وارث نہیں ہے، تو مرنے والے کا کل ترکہ شریعت کے اصول کے مطابق ۹/ سہام میں تقسیم ہوگا جن میں سے ۲-۲/ سہام چاروں بیٹوں کو ملیں گے اور ایک سہام بیٹی کو ملے گا۔ للذکر مثل حظ الأنثیین ۔
--------------------------------
کل حصے = ۹
-------------------------
ابن = ۲
ابن = ۲
ابن = ۲
ابن = ۲
بنت = ۱
--------------------------------
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند