معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 600577
{ 1}اس خاتون کے بھائی جو ابھی بھی غیر مسلم ہیں وہ اپنی بہن کو اپنے والد کی جائداد میں سے حصہ دیناچاھتے ہیں... تو کیا جائداد لے سکتے ہیں؟
{ 2 }اور وہ جائداد تب ہی ملے گی جب کہ آدھار کارڈ پر اس نو مسلم خاتون کا نام غیروں والا ہو تو کیا وقتی طور پر نام بدلا جاسکتا ہے جائداد لینے کیلئے ؟
جواب نمبر: 60057703-Nov-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 196-161/B=03/1442
(۱، ۲) والد کی جائداد میں سے جو کچھ بھائی کو ملا ہے اس میں سے غیر مسلم بھائی اپنی مسلمان بہن کو دے سکتا ہے، یہ ہبہ ہے۔ زندگی میں جو کچھ بھائی دے رہا ہے یہ ایک عطیہ، احسان اور ہبہ ہے۔ نو مسلم بہن لے سکتی ہے۔ براہ راست باپ سے میراث کا حق لینا جائز نہ ہوگا۔ کیونکہ اختلاف دین کی وجہ سے یہ بہن اپنے باپ کی میراث کا حق لینے کی حقدار نہ ہوگی۔ ہاں بھائی کو جو کچھ باپ سے ملا ہے اس میں سے بھائی اپنی نومسلم کو جائداد دے سکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مہر كی ادائیگی سے قبل میاں بیوی میں سے كسی كا انتقال ہوجائے تو كیا حكم ہے؟
1627 مناظرہم چھ بھائی اور ایک بہن اپنے والدین کے ساتھ رہ رہے ہیں، میرے والد صاحب نزنس مین ہیں اور میرے تین بھائی بزنس میں والدصاحب کی مدد کررہے ہیں (والد صاحب کے ساتھ مشترکہ طورپر بزنس کررہے ہیں)میں سب سے بڑا لڑکا ہوں، گھر ہی پر میری پرورش ہوئی اور میں نے تعلیم بھی حاصل کی، بزنس کے روپئے سے میری تمام ضروریات پوری کی جاتی تھی، سرکاری ملازمت ملنے کے بعدمیں اپنی تنخواہ اپنے والدین ، بھائی اور بہن پر خرچ کرتاتھا، میں نے اپنے پیسے سے والدین کو حج پر بھیجاتھا۔ میں نے کچھ زمین خرید کر کچھ حصہ والدین کے نام اور کچھ حصہ بہن کے نام کردیاتھا، ایساکرنا ایک تو ان عزت و احترام کی وجہ سے تھااور پھر ٹیکس سے بچنا بھی تھا۔ والدصاحب خوش حال ہیں اور کسی پر انحصار نہیں کرتے ہیں۔ اب میں والدین سے الگ ہونا چاہتاہوں اور میں ان سے زمین واپس کرنے کے لیے کہہ رہاہوں جسے میں نے اپنے ذاتی استعمال کے لیے خریدی تھی۔ میں نے یہ زمین اپنی تنخواہ سے ، زیوارت بیچ کر، بیوی کی تنخواہ سے اور کچھ دوستوں سے قرض لے کر خریدی تھی۔ زمین کے سلسلے میں میرے اور والدین کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہواتھا۔ اب والدصاحب کہہ رہے ہیں کہ یہ زمین آبائی جائداد میں شامل ہوگی اور یکساں طورپر تمام بھائیوں میں تقسیم ہوگی۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا یہ زمین آبائی پروپرٹی میں شامل ہوگی؟اور اسلامی قانون کے تحت انہیں زمین لوٹانی چاہئے یا نہیں؟
356 مناظرایک شخص کی پراپرٹی میں صرف ایک مکان تھا
جس کو انھوں نے اپنی موت سے پہلے خریداتھا۔ ان کے دو لڑکے اورتین لڑکیاں تھیں،
لیکن جب والد کا انتقال ہوا تو ان پانچوں بچوں میں سے صرف سب سے چھوٹا لڑکا ان کے
ساتھ تھا۔تینوں بہنیں اور بڑا لڑکا دور تھے۔ چھوٹا لڑکا کہتاہے کہ والد نے مرنے سے
پہلے کہا ہے کہ یہ مکان اس کا ہے، تاہم دوسرے تمام لوگ جب چاہیں اس میں آسکتے ہیں
اور یہاں قیام کرسکتے ہیں۔والد کے انتقال کو بہت سال گزر چکے ہیں، لیکن چھوٹا لڑکا
تبھی سے اپنی فیملی کے ساتھ اس آبائی مکان میں رہ رہا ہے اور پورے مکان کی ملکیت
کا دعوی کرتا ہے، کیوں کہ وہ پورے طور پرجو کچھ والد نے کہا ہے اس کی راست گوئی پر
یقین رکھتا ہے ۔ مکان اب بھی مرحوم والد کے نام پر ہے۔ تینوں بہنیں شادی شدہ ہیں
اور دور رہتی ہیں اور اسی درمیان میں بڑا لڑکا جو کہ الگ رہتا تھا اس کا بھی
انتقال ہوچکا ہے، جس کی ایک جوان لڑکی ہے ۔ اس کو پراپرٹی کو دوسرے تمام وارثوں کے
درمیان شرعی قانون کے مطابق .....
میں ممبئی میں رہتا ہوں، لیکن میرا وطن پرولیا (مغربی بنگال) ہے۔ کچھ سال پہلے میں نے ممبئی میں ایک گھر خریدا تھا اور بعد میں اسی محلہ میں ایک اور گھر اپنی بیوی کے نام سے خریدا تھا۔ یہ محلہ گورنمنٹ کا بنایا ہوا ہے جو چالیس سال پہلے لوگوں کو لیز پر دیاگیا تھایہاں پر گھر خریدنے سے کورٹ کا پیپرلے جاکر ایک سرکاری دفتر (جس کا نام مہاڈا)میں جمع کرنا پڑتا ہے اور وہاں کے رجسٹر میں اپنا نام درج کروانا پڑتا ہے۔ بعد میں وہاں نیا مکان مالک کے نام پر کرایہ جمع ہوتا ہے اور اس کی رسید ملتی ہے۔ لیکن یہاں کا قاعدہ ہے کہ ایک آدمی دو گھر نہیں لے سکتا ہے یہاں تک کہ میاں اور بیوی دو الگ الگ گھر نہیں رکھ سکتے ہیں۔ اس لیے میری بیوی کے نام پر نہیں ہوپایا۔ پھر میں نے ماہرین سے مشورہ کرکے اپنی بیوی سے میرے والد کے نام افیڈیوٹ لکھوایا اور اس کا گھر(یعنی بیوی کا گھر) میرے والد کے نام کرکے مہاڈا میں والد کے نام کروا لیا۔ یہ پانچ سال پہلے کی بات ہے جس دن والد کے نام کروایا اس کے دوسرے دن ہی میں نے والد سے اپنی بیوی کے نام پاور آف اٹارنی لکھا کر لیا تھا۔ ابھی اس گھر کو بیچ دیا اور میں نے وہ رقم لے لی۔ میرے والد نے مجھے رقم دے دی۔ ہم پانچ بھائی اور دو بہنیں ہیں،میرے باقی بھائی لوگ پرولیا میں رہتے ہیں اور سب الگ الگ رہتے ہیں۔ اس گھر کو صرف میں نے ہی خریدا تھا اور یہ میری ملکیت میں تھا۔ میرے والد کا بھی اس میں گوئی پیسہ لگا ہوا نہیں تھا وہ اس بات کو مانتے بھی ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ اس گھر کا جو پیسہ ملا ہے اس میں میرے بھائی لوگ حصہ مانگتے ہیں۔ تو کیا اس میں ان لوگوں کا حصہ ہے؟
327 مناظر