• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 600532

    عنوان:
    میری ماں كے وہ بچے جو ان كے پہلے شوہر سے ہیں كیا وہ میرے باپ كی جائیداد میں حصے دار ہوں گے؟

    سوال:

    میرے والد نے ایک ایسی بیوہ خاتون سے شادی کی تھی جن کے پہلے شوہر سے دو بچے ہیں ایک بیٹا ایک بیٹی جن کو وہ اپنے ساتھ لے کر آئی تھیں۔ اس کے بعد ان ہی خاتون سے ایک بیٹی پیدا ہوئی ( میری پیدائش ہوئی ) ۔ یعنی میں اپنے والد کی اکلوتی بیٹی ہوں ۔ 20 سال پہلے میرے والد کا انتقال ہوگیا ہے ۔ میرے والد کے انتقال کے وقت ان کے والدین بھی حیات نہیں تھے ۔ میری والدہ سرکاری ملازمہ تھیں جو اب ماہانہ پینشن وصول کر رہی ہیں ۔ میرے والد مرحوم اپنے پیچھے جو وراثت چھوڑ کر گئے ہیں اب میری والدہ محترمہ میرے والد کی وراثت تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ میرے والد کی جائدادکیسے تقسیم ہوگی ؟ کیا میرے سوتیلے بھائی بہن جو میری والدہ کے پہلے شوہر کی اولاد ہیں میرے والد کی جائداد میں ان کا حصہ ہے ، یا صرف میں اور میری والدہ ہی اس پوری وراثت کی حقدار ہیں ؟ اور برائے مہربانی شرعی اعتبار سے ہمارے درمیان وراثت کی تقسیم فرما کر عنداللہ ماجور ہوں ۔

    Shuwana ferheen No 5/3 2ndMain Road Matadahalli Behind Radha Krishna theatre RT Nagar post Bangalore 560032

    جواب نمبر: 600532

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:188-130/L=3/1442

     مذکورہ بالا صورت میں آپ کے والد کے ترکہ میں آپ کی والدہ کے ان دونوں بچوں کا کوئی حصہ نہ ہوگا جن کو آپ کی والدہ لے کر آئی تھیں؛بلکہ آپ کے والد کا ترکہ آپ،آپ کی والدہ اور آپ کے والد کے عصبہ وارث مثلاً: بھائی ،بھتیجہ یا چچا میں سے جو بھی حیات ہوگا ان کے درمیان حسبِ حصصِ شرعیہ تقسیم ہوگا ،اگر ورثاء کی پوری تفصیل لکھی جائے تو ان شاء اللہ ترکہ کی تقسیم حسبِ شرع کردی جائے گی ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند