معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 600286
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں ایک شخص کا انتقال ہوا اور اس نے اپنے وارثوں میں 2/بیوی 5/لڑکی اور 4/لڑکا چھوڑا مال متروکہ ایک کٹھہ ایک ڈھور زمین ہے شریعت کے مطابق مال متروکہ میں سے کن کو کتنا ملے گا۔ برائے کرم جواب جلد از جلد ارسال فرمائیں نوازش ہوگی ۔
جواب نمبر: 600286
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 130-94/H=02/1442
بعد اداءِ حقوقِ متقدمہ علی المیراث و صحتِ تفصیلِ ورثہٴ شرعی شخص مرحوم کا کُل مالِ متروکہ دو سو آٹھ (208) حصوں پر تقسیم کرکے تیرہ تیرہ (13-13) حصے دونوں بیویوں کو اٹھائیس اٹھائیس (28-28) حصے چاروں بیٹوں کو اور چودہ چودہ (14-14) حصے پانچوں بیٹیوں کو ملیں گے۔
التخریج
کل حصے = 208
-------------------------
بیوی = 13
بیوی = 13
بیٹا = 28
بیٹا = 28
بیٹا = 28
بیٹا = 28
بیٹی = 14
بیٹی = 14
بیٹی = 14
بیٹی = 14
بیٹی = 14
--------------------------------
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند