• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 600037

    عنوان:

    كیا سوتیلا بیٹا وارث بنے گا ؟

    سوال:

    حضرت ایک مسئلہ دریافت کرنا تھا، اگر کسی شخص کی دوسری شادی ہو اور دوسری بیوی بھی پہلے سے مطلّقہ ہو اور وہ پہلے خاوند سے ایک بچّہ لے کر آئے تو کیا اس بچّہ کو دوسرے شوہر کی وراثت ملیئگی اور یہ دوسرا شوہر اس لڑکے کو اپنا نام بھی دیگا ؟ برائے کرم جواب عنایت فرمائیں اور قرآن مجید سے دلیل بھی دیجئے گا۔

    جواب نمبر: 600037

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:52-30/SN=2/1442

     یہ بچہ اپنی ماں کے دوسرے شوہر کا وارث نہ بنے گا؛ کیونکہ یہ اس کا حقیقی بیٹا نہیں ہے جب کہ وارث صرف حقیقی بیٹا ہوتا ہے ۔(2) اس بچے کی ولدیت میں اس کی ماں کے دوسرے شوہر کا نام لکھنا شرعا جائز نہیں ہے ۔ سخت گناہ ہے ۔

    ((یُوصِیکُمُ اللَّہُ فِی أَوْلَادِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَیَیْنِ)) (النساء:11) (( وَمَا جَعَلَ أَدْعِیَائَکُمْ أَبْنَائَکُمْ ذَلِکُمْ قَوْلُکُمْ بِأَفْوَاہِکُمْ وَاللَّہُ یَقُولُ الْحَقَّ وَہُوَ یَہْدِی السَّبِیلَ (4) ادْعُوہُمْ لِآبَائِہِمْ ہُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّہِ)) (الأحزاب: 4، 5)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند