• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 59476

    عنوان: ہبہ كركے واپس لینا

    سوال: میرے شوہر نے گیارہ لاکھ کا مکان خریدا جس میں 60ہزار میرے جہیز کے پیسے شامل تھے ، مکان یہ کہہ کے مجھے دیا کہ تم نے ہی کفایت شعاری سے پیسے بچائیے ہیں، میں تو نہیں بچا سکتاتھا ، لہذا میرے نام کردیا ۔ ایک سال بعد کہا مجھے واپس دیدو تاکہ ایک تہائی کی اس میں میں اپنے نماز روزے کے فدیہ کی وصیت کروں گا، پھر اپنے نام کروالیا، اور میرے پیسوں کو بھی کوئی ذکر نہیں، کیا اس طرح واپس لینا جائز ہے؟ اگر نہیں تو ہونا کیا چاہئے شریعت کی رو سے ؟

    جواب نمبر: 59476

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 881-88/M=8/1436-U صرف نام کرنے سے تو ہبہ تام نہیں ہوتا ہاں اگر مکان شوہر نے خریدکر آپ کو مالک وقابض بنادیا تھا تو مکان آپ کی ملکیت ہوگئی تھی، اس کے بعد شوہر کو واپس لینا درست نہیں تھا، اگر انھوں نے واپس لیا تو برا کیا، اور اگر شوہر نے خریدکر اپنی ہی تحویل میں رکھا تھا آپ کے قبضہ وتصرف میں نہیں دیا تھا تو اس صورت میں وہ شوہر ہی کی ملکیت ہے، البتہ آپ کے پیسے اگر بطور قرض شامل تھے تو اس کے مطالبے کا آپ کو حق ہے اور شوہر کے ذمہ واپسی لازم ہے، اور اگر کوئی اور صورت ہو تو حکم بدل جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند