معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 58455
جواب نمبر: 58455
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 542-437/D=6/1436-U مکان پھوپھی کے صرف نام کرنے سے وہ مکان کی مالک نہیں ہوئیں، مالک ہونے کے لیے قبضہ ودخل ملنا بھی ضروری ہے، پس دادا نے اگر مکان پھوپھی کو ہبہ کرکے قبضہ اور دخل بھی دیدیا تھا اور خود اس سے بے تعلق ہوگئے تھے تو ایسی صورت میں مکان کی مالک پھوپھی ہوئیں ان کے ا نتقال کے وقت ان کے جو قریبی وارث حیات تھے انہیں حصہ ملے گا لہٰذا جن بھائی کا پھوپھی کے سامنے ا نتقال ہوگیا تھا وہ یا ان کی اولاد پھوپھی وارث نہیں ہوگی ا ور جو بھائی پھوپھی کے مرنے کے وقت زندہ تھے وہ وارث ہوں گے، پھوپھی کے انتقال کے وقت چھوٹے بھائی کے علاوہ اور کوئی بھائی بہن، شوہر، ماں زندہ رہے ہوں تو اس کی صراحت کرکے حصہ کی تقسیم معلوم کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند