معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 58069
جواب نمبر: 58069
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 467-358/D=5/1436-U وراثت کے اعتبار سے جائیداد کی تقسیم آپ کے مرنے کے بعد ہوگی، زندگی میں آپ خود اپنی جائیداد وغیرہ کے تنہا مالک ہیں جس طرح چاہیں تصرف کریں۔ البتہ اگر زندگی ہی میں دینا چاہتے ہوں تو یہ ہبہ کہلاتا ہے آپ اپنی اور اہلیہ کی ضرورت کے مطابق جس قدر رکھنا چاہیں رکھ لیں باقی لڑکوں اور لڑکی کو دیدیں اور ہرایک کو برابر برابر دینا مستحب ہے، لہٰذا چار حصے کرکے ایک ایک حصہ چاروں اولاد کو دیدیں اور اگر کسی خاص مصلحت سے کم وبیش کرنا چاہیں تو اس کا بھی آپ کو اختیار ہے لیکن جس کو جو کچھ دینا ہو اس کا حصہ الگ کرکے اس کے قبضہ میں دیدیں بغیر قبضہ دیئے ہبہ مکمل نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند