• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 56990

    عنوان: وراثت

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میری والدہ صاحبہ کا انتقال میرے نانا کی موجودگی میں ہی ہوگیاتھا ، ہم دو بہنیں اور دو بھائی ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اپنے نانا کی وراثت میں حقدار ہیں یا نہیں ؟ اب جب کہ میرے نانان کا بھی انتقال ہوگیا توکیا ہم اپنے ماموں سے اپنی والدہ کا وراثت کا حق مانگ سکتے ہیں یا نہیں؟ جب کہ میں انے نانا کی زندگی میں بھی ایک بار ان سے کہا تھا کہ ہمیں اپنی والدہ کی وراثت میں سے حصہ دیں۔

    جواب نمبر: 56990

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 191-188/B=2/1436-U میراث میں حصہ دار ہونے کے شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ مورث کی موت کے وقت وارث زندہ ہو، صورت مسئولہ میں چونکہ آپکی والدہ کی اپنے والد کی زندگی ہی میں وفات ہوگئی تھی اس لیے وہ اپنے والد کی میراث کی حق دار ہی نہیں ہوئیں، لہٰذا آپ اپنے ماموں سے والدہ کے حق میراث کے طور پر کچھ نہیں مانگ سکتے۔ وشروطہ ثلاثة: موت مورث حقیقة ووجود وارثہ عند موتہ حیًّا حقیقة أو تقدیرًا (در المحتار علی الدر المختار: ۱۰/۴۰۷ ط: دار الکتاب دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند