معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 56121
جواب نمبر: 56121
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1348-1124/D=1/1436-U87 کسی شخص کے انتقال کے وقت جو زمین مکان، دکان، نقد گھریلو سازوسامان وغیرہ اس کی ملکیت میں ہوتا ہے وہ اس کا ترکہ بن جاتا ہے، اس میں سے تجہیز وتکفین کا اوسط درجہ کا خرچ پورا کرنے کے بعد اگر مرحوم کے ذمہ قرض ہو تو اس کی ادائیگی کی جاتی ہے پھر مرحوم نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو 1/3 (تہائی) کے اندر اندر اس کی تنفیذ کی جاتی ہے اس کے بعد جو کچھ بچے وہ ورثہ کے درمیان تقسیم ہوتا ہے، والد کا انتقال اگر اسی حال میں ہو کہ ان کے ورثہ میں ۳/ بیٹے ایک بیٹی ایک بیوی اور پانچ بھائی زندہ رہیں توایسی صورت میں پانچوں بھائی محروم ہوجائیں گے اور والدکا ترکہ آٹھ حصوں میں کر ایک حصہ بیوی کو دو دو حصے تینوں بیٹوں کو ایک حصہ بیٹی کو مل جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند