• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 55268

    عنوان: وراثت سے متعلق

    سوال: میرے والد نے میری والدہ کے گذر جانے کے بعد دوسری شادی کی تھی ، میری والدہ سے ہم لوگ دو بچے ہیں میں اور میری بہن، اور میری چھوٹی والدہ سے مجھ کو دو بھائی ہیں جو میرے والدکی شادی کے بعد پیدا ہوئے ، اب ایک سال گذرگیا ہے ، میرے والد کا بھی انتقال ہوچکا ہے، اور میری چھوٹی والدہ میرے والد کی زندگی میں میرے ساتھ دس سال سے رہتی ہے، اب میرے والد کے انتقال کے بعد میں معامل حل کرکے سب چیزیں واضح کرنا چاہتاہوں۔ میرے والد نے میری چھوٹی ماں کے بچوں کے لیے ایک پروٹی لی جس کی قیمت 50,00000 ہے اور میرے والد سرکاری ملازمین تھے تو ان کی پنشن 220000 میری چھوٹی والدہ کو ملتی ہے اور ان کو ساڑے تین لاکھ بھی پیسہ ملا ہے اور ان کو ان کی پروپرٹی کا کرایہ بھی آتاہے جو 13000 ہے۔ میری اپنی والدہ کے نام پر گھر ہے جس کی قیمت دیڑھ کروڑ ہے اور اس جائداد کے کاغذات میری والدہ کے نام پر ہیں، پر میری چھوٹی والدہ اسی گھر میں پچھلے دس سال سے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا اس میں ان کا حصہ بنتاہے؟براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 55268

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1964-1677/B=1/1436-U87 آپ کی اصل والدہ کے نام جو مکان ہے اس کی مالک تنہا آپ کی والدہ ہیں۔ اس مکان میں آپ کی سوتیلی والدہ اور ان کے بچوں کا کوئی حصہ نہیں بنتا ہے۔ اس کے حصہ دار آپ اور آپ کی بہن ہے۔ =============== نوٹ: اگر والد نے والدہ کے نام مکان کرکے انھیں قابض ودخل بھی بنادیا تھا اس شکل میں مذکورہ جواب درست ہے۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند